وفاق کا اٹارنی جنرل آفس میں نااہل لاء افسروں کو فارغ کرنے کا فیصلہ
لاہور(نامہ نگار خصوصی )وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل آفس میں نااہل لاء افسروں کے خلاف آپریشن کلین اپ کا فیصلہ کر لیا، اٹارنی جنرل اشتراوصاف، وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر قانون زاہد حامد میں مشاورت مکمل ہو گئی ہے ۔وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اٹارنی جنرل آفس میں نااہل لاء افسروں کو نکال کر قابل اور نوجوان لاء افسروں کو تعینات کیا جائے تاکہ وفاقی حکومت اور اسکے محکموں کے خلاف ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں مقدمات کی مؤثر طریقے سے پیروی ہو سکے، وزارت قانون کے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے اٹارنی جنرل اشتراوصاف، وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر قانون زاہد حامد میں مشاورت مکمل ہو گئی ہے اور کسی بھی وقت اٹارنی جنرل آفس کے نااہل ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرلز کو نکالے جانے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل آفس لاہور ہائیکورٹ سے سولہ سے زائد نااہل افسروں کو نکالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ، ممکنہ طور پر نکالے جانے والے لاء افسران وفاقی حکومت کیخلاف مقدمات کی درست طریقے سے پیروی نہیں کر رہے تھے اور صر ف حاضری لگا کر دفتر سے نکل جاتے ہیں جبکہ لاء افسروں میں سے بیشتر سرکاری مقدمات کی پیروی کی بجائے اپنے ذاتی مقدمات میں پیشیوں کو ترجیح دیتے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر قانون کو اٹارنی جنرل آفس کے نااہل افسروں کی غیرتسلی بخش کارکردگی بارے تفصیلی رپورٹس بھجوائی گئی ہیں جس کے بعد ہی سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے ڈپٹی اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرلز سے جان چھڑانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
نااہل لاء افسر