سی پیک منصوبے کیخلاف علامی سطح پر سازشوں کا سلسلہ جاری ہے:جمشید مہمند
شیرگڑھ (نامہ نگار) ایم پی اے جمشید خان مہمند نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کے خلاف عالمی سطح پر سازشوں کا سلسلہ جاری ہے سی پیک کے ساتھ قوم کی تقدیر بدلے گی پانامہ لیکس بے سروپا افسانہ ہے پانامہ لیکس میں 90فیصد دستاویزات مفروضوں پر مشتمل ہیں پولیس کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی پولیس کلچر میں بہت حد تک بہتری آ ئی ہے مگر پولیس جرائم پیشہ عناصر پر ہاتھ ڈالے لیکن ان کے رشتہ داروں کو ناکردہ گناہ میں مت چھیڑیں دہشت گردی ناسور ہیں مگر دہشت گرد ہمارے معاشرتی رویوں نے پیدا کی ہیں صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے وفاقی اور صوبائی حکومت باقاعدہ طور پر ملک اور صوبے کے چھوٹے بڑے پریس کلبوں کو سالانہ گرانٹس کی فراہمی ممکن بنائے شیرگڑھ کے صحافیوں کا صحافتی کردار قابل قدر اور قابل تقلید ہے وہ شیرگڑھ پریس کلب کے حلف برداری کی تقریب سے خطاب کررہے تھے اس سے قبل انہوں نے پریس کلب کے نومنتخب کا بینہ سے حلف لیا صحافیوں ،پولیس اور وکلاء میں تعریفی سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے گئے تقریب سے پریس کلب کے صدر مسلم خان ، سابق ، ڈاکٹر شیر بہادر ،افسر علی خان اور تخت بھائی بار ایسوسی ایشن کے صدر قمرزمان خان ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ کی حکومت نے ترقی کی راہ پر گامزن کیاہے سی پیک ایک ایسا بین الاقوامی منصوبہ ہے کہ جس کے نتیجے میں پاکستان ایشیاء کا نہیں پورے ملک کا ٹائیگر بن جائے گا سی پیک سے ہمارے ملکی اور قومی دشمن خوفزدہ ہیں عالمی سطح پر سی پیک منصوبے کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری ہیں مگر یہ منصوبہ مکمل ہوکر رہے گا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک لعنت ہے مگر دہشت گرد ہمارے معاشرتی رویوں کے پیداکردہ ہیں پوری قوم حکومت اور سیکیورٹی ایجنسی پر عزم ہیں دہشت گردی سے بہت جلد چھٹکارہ حاصل کیاجائے گا انہوں نے کے پی کے پولیس اور خصوصاََ ضلع مردان کی پولیس کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کی جنگ میں ناقابل فراموش اور تاریخی قربانیاں دی ہیں جو رائیگاں نہیں جائے گی قوم پولیس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں پولیس کے ساتھ جرم اور مجرم کے خلاف ہر قدم پر تعاون کیاجائے گا پولیس بے شک مجرموں کی سرکوبی کریں مگر کسی مجرم کے رشتہ داروں کو ناکردہ گناہ میں تنگ نہ کریں انہوں نے اس موقع پر شیرگڑھ پریس کلب کے لئے 6لاکھ روپے عطیہ کا اعلان کیا حلف برداری کی تقریب میں مختلف سیاسی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے مقامی سیاسی قائدین ،سماجی شخصیات اور منتخب بلدیاتی نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔