قومی اور سندھ اسمبلی کے 6ارکان کے استعفوں کا معاملہ معمہ بن گیا

قومی اور سندھ اسمبلی کے 6ارکان کے استعفوں کا معاملہ معمہ بن گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی اور سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرنے والے 6ارکان کی رکنیت کا معاملہ معمہ بن گیا ہے ۔مذکورہ ارکان تاحال اسمبلیوں سے تنخواہیں اور دیگر مراعات حاصل کررہے ہیں ۔اسپیکر سند ھ اسمبلی نے انکشاف کیا ہے کہ ان میں سے کسی بھی رکن کا استعفیٰ ان تک نہیں پہنچا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے وقت قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا ۔اسی طرح ایم کیو ایم لندن کے رکن سفیان یوسف بھی مستعفی ہونے کا اعلان کرچکے ہیں ۔تاہم قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر دونوں ارکان کا نام تاحال موجود ہے اور دونوں ارکان کے استعفیٰ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوئے ہیں ۔سال 2016میں ایم کیو ایم کے محمد دلاور ،بلقیس مختار اور پاکستا ن تحریک انصاف کے حفیظ الدین نے بھی پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور ان تینوں ارکان نے بھی نئی جماعت میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس میں سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا ۔اس کے علاوہ ایم کیو ایم کی خاتون رکن ارم عظیم فاروقی جنہوں نے تاحال کسی بھی جماعت میں شمولیت کا اعلان نہیں کیا ہے سندھ اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کرچکی ہیں لیکن 10ماہ کا عرصہ گذر جانے کے باوجود ان ارکان کے استعفیٰ سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوئے ہیں ۔اس ضمن میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں ان میں سے کسی بھی رکن کا استعفیٰ نہیں پہنچا ہے اور تمام ارکان اسمبلی کا تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف نے ابھی تک ہمیں اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا ہے ۔اگر ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف نے ان ارکان کے بارے میں خط لکھا ہے تو ان کی رکنیت ختم ہوسکتی ہے ۔واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کی ویب سائٹ پر بھی محمد دلاور ،بلقیس مختار ،سید حفیظ الدین اورارم عظیم فاروقی کے نام بدستور موجود ہیں ۔