ماتحت عدالتوں کے 37جج معطل ، جوڈیشل سروس کمشن بنانے کی منظوری دے دی گئی
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں کے اوایس ڈی کے طور پر تعینات37ججوں کومعطل کر کے ان کے خلاف باقاعدہ انکوائری شروع کر دی ہے جبکہ ماتحت عدالتوں کے ججوں کی بھرتی کے لئے جوڈیشل سروس کمشن کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے ،اس ضمن میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں ہونے والے عدالت عالیہ کے انتظامی کمیٹی کے اجلاس میں منظوری دی گئی ۔
پولیس کی روالپنڈی میں پتنگ بازوں, ہوائی فائرنگ کرنیوالوں کیخلاف کارروائی، 5افراد گرفتار، اسلحہ برآمد
اجلاس میں متعددانتظامی معاملات پرغور کیا گیا۔ اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کے ایم آئی ٹی سیکشن کی بہتری کے لئے اقدامات کی منظوری بھی دی گئی، اس سلسلے میں ممبر انسپکشن ٹیم لاہور ہائی کورٹ انتظامی کمیٹی کے ممبران سے مل کرسفارشات تیار کرکے جامع رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کریں گے۔اجلاس میں ایڈیشنل سیشن ججز اور سول ججز کی بھرتی کے طریقہ کار پر تفصیلی غور کرنے کے بعدفیصلہ کیا گیا کہ سلیبس کو تبدیل کرکے ریکروٹمنٹ کے معیار کو سی ایس ایس کے معیار کے مطابق کیا جائے گا . اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔کمیٹی کے دیگر ممبران جسٹس محمدیاور علی اور جسٹس انوار الحق شامل ہیں۔کمیٹی اپنی شفارشات چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھیجے گی، مزید برآں کمیٹی جوڈیشل سروس کمیشن کے تشکیل کے لیے بھی شفارشات مرتب کرے گی، کمیٹی کی سفارشات کے مکمل ہونے کے بعد ایڈیشنل سیشن ججز اور سول ججز کے امتحان کی تاریخ دی جائے گی۔