مدعی یا حکمران نہیں منصف بنو ، نواز شریف کیخلاف کرپشن ہے تو ثابت کریں عدلیہ بحالی کی تحریک ٹھیک تو ووٹ کے تقدس کیلئے عوام میں جانا غلط کیسے ؟ مریم نواز

مدعی یا حکمران نہیں منصف بنو ، نواز شریف کیخلاف کرپشن ہے تو ثابت کریں عدلیہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سرگودھا(بیورو رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے آمریت دور میں بھی کبھی کسی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے باہر نہیں رکھا گیا، لیکن اس بار ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) سینیٹ کا الیکشن اپنے انتخابی نشان سے نہیں لڑ سکے گی جو ووٹروں اور ووٹ کی پرچیوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، چند افراد کا بندوق یا قلم کے ذریعے اپنی رائے مسلط کرنا آمریت سے کم نہیں ، نواز شریف کو صدارت اور وزارت سے محروم کرنیوالے عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتے، عوام بڑے فیصلے کیلئے تیار رہیں، گزشتہ روز باغ جناح سرگودھا میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب میں انکامزید کہنا تھا میں عوام کی عدالت میں پاکستان کا مقدمہ لے کر آئی ہوں، پچھلی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بجائے ملک کیلئے مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں، تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمیٰ چھینی اور اب پارٹی صد ا ر ت بھی چھین لی ، لیکن عقلمندوں کو کوئی سمجھائے نواز شریف کی محبت دلوں سے نہیں نکالی جا سکتی، نواز شریف کو صدارت اور وزارت کی کوئی ضرو ر ت نہیں، صدر اور وزیر اعظم اﷲ کے کرم اور عوام کی محبت سے بنے انہیں سیاسی طور پر روکنے کیلئے کروڑوں ووٹروں کو بھی نا اہل کرنا ہو گا، کر پشن نہ کرنے کی وجہ سے خیبر سے کراچی تک عوام نواز شریف کیلئے سڑکوں پر نکلے ہیں، الزامات لگانے والے کوئی ثبوت بھی دکھا ئیں ، نواز شریف اور شہباز شریف نے بڑی تعداد میں ترقیاتی منصوبے مکمل کیے ہیں، اس میں سے کرپشن سامنے لائی جائے، زیادتی نواز شر یف کیسا تھ نہیں ووٹ کی پرچی کیساتھ ہوتی ہے، انکے حق کیلئے عوامی عدالت پر اعتراضات بلا جواز ہے۔ عدلیہ بحالی کیلئے چلائی جانیوالی تحریک جا ئز تو ووٹ کا تقدس اور حرمت بحال کرانے کیلئے چلائی جانے والی تحریک غلط کیسے ؟ سپریم کورٹ کے 17 میں سے 5 جج نواز شریف کے کیسز میں لگے ہوئے ہیں، نیب کی جانب سے نواز شریف اور میرے خلاف جو گواہ تیار کیے گئے انکی گواہی سچ بن کر ہمارے حق میں آئی ہے ، ایسے ہتھکنڈوں سے نواز شریف کی عزت کم نہیں ہو سکتی کیونکہ انہیں عزت اﷲ نے دی ہے، لاڈلا بھی پانامہ فیصلے پر یہ کہنے پر مجبور ہو گیا یہ کیسا فیصلہ ہے۔ مریم نواز نے کہا منصفو !مدعی مت بنو، آئین پاکستان کہتا ہے حاکمیت اﷲ کے بعد عوام ،حاکم نمائندے ہیں۔ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، خطرناک لڑائی مت لڑیں، اسکا نقصان پاکستان کو ہو گا۔ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گی، سازشوں اور لاڈلوں کے ڈبے خالی نکلیں گے، نواز شریف عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں، نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر بھی بنیں گے اور آئندہ وزیر اعظم بھی ہونگے۔ پاکستان اب تک مولوی تمیز الدین اور جسٹس منیر کے فیصلوں کو رو رہا ہے، عوام کی عدالت میں نواز شریف کا نہیں بلکہ پاکستان کا مقدمہ لائی ہوں۔ ہم آمریت کے اندھیروں کو مٹانے کی کوشش کررہے ہیں، کیا کسی نے کبھی دیکھا پوری جماعت کو الیکشن سے باہر کردیا ہو اور اس جماعت کو جو 22 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے، اس پوری جماعت کو الیکشن سے باہر کردیا بلکہ شیر کا نشان بھی چھین لیا گیا۔ مذاق شیر کے نشان اور مسلم لیگ کیساتھ ہوا ہے اور یہ نواز شریف نہیں بلکہ عوام کیساتھ مذاق ہوا ہے، نواز شریف کے چاہنے والوں کے ووٹوں کی پرچیوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، عوام کی رائے پر اپنی رائے بندوق یا قلم کے ذریعے نافذ کرنا آمریت ہے۔ جس طرح عوام نے نواز شریف کا مقدمہ لڑا ہے اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ بے گناہ ہیں۔ پرویز مشرف نے چیف جسٹس سمیت 60 ججز کو نکال کر باہر کردیا تھا اور ان کے بچوں کا دودھ بند کردیا تھا تو یہ منصف بھی اپنے آپ کو بحال کرانے کیلئے عوام کی عدالت میں آئے تھے۔ عوام قانون کے رکھوالوں کیلئے باہر نکلے تو ٹھیک ہے لیکن عوام اپنے رکھوالے کیلئے باہر نکلے تو توہین عدالت ہوجاتی ہے۔ دنیا بھر میں یہ ہوتا ہے کہ ملزم کو شک ہوتا ہے کہ مقدمہ سننے والا جج انصاف نہیں کرسکتا اور بغض و عناد رکھتا ہے تو اس میں اخلاقی جرات ہوتی ہے کہ وہ خود بینچ سے ہٹ جاتا ہے لیکن یہاں پانامہ کا 5 رکنی اسکواڈ نواز شریف کیخلاف ہر وقت تیار رہتا ہے۔لاکھوں کی تعداد میں عوام انصاف کے منتظر ہیں۔ 2 روز قبل دنیا نے دیکھا نیب ہمارے خلاف گواہ تیار کرکے لایا لیکن وہ ہمارے حق میں گواہی دے کر چلے گئے۔ نواز شریف کی طاقت میں کمی نہیں آئی بلکہ ان کی اور مسلم لیگ (ن) کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت چلانا عوام پر چھوڑ دو اور مقدس اداروں کو سیاسی لڑائی میں مٹ گھسیٹو۔ سرگودھا کے شاہینوں کو نواز شریف کی بیٹی کا سلام، سرگودھا کے ادارے کو جہاں یتیم بچے پڑھتے ہیں ان کو عطیہ دے کر جا رہی ہوں، نواز شریف کو ہٹانے کے بعد میں نے ایک نیا نعرہ سنا ’’میں بھی نواز شریف ہوں‘‘ ووٹر نواز شریف کیخلاف فیصلے کو نہیں مانتے، میاں صاحب سرگودھا کے عوام ’’وی لو یو‘‘، نواز شریف وہ واحد وزیراعظم ہے جو دو مرتبہ وزیراعلیٰ رہا اور 3مرتب وزیراعظم رہا، پاکستان میں سب سے بڑے منصوبے نواز شریف نے لگائے، ان میں بجلی گھر، موٹروے، سی پیک شامل ہیں، اگر کوئی کرپشن ہوئی ہوتی تو سامنے آتی، کسی درخواست گزار اور کسی جج نے یہ بات نہیں کہی نواز شریف نے 10روپے کی کرپشن بھی کی۔ نواز شریف پر مقدمہ اسلئے چلایا کہ بیٹی کو تحفے کیوں دیئے، نواز شریف کے عوامی عدالت میں جانے پر بھی اعتراض لگایا گیا۔ نواز شریف اگر آپ کے پاس نہ جاتا تو کہاں جاتا،
ہم اس انتقام کا شکریہ ادا کرتے ہیں جن نے سارے شیروں کو اکٹھا کر دیا ہے، 2018کا الیکشن شیر جیتے گا، نواز شریف کی کرپشن ہے تو دکھاؤ اس کے اثاثے مت دکھاؤ، احتساب کرو استحصال مت کرو، حساب کرو، انتقام مت لو،اس موقع پر انہوں نے پوچھا انتخابات میں الیکشن کے ڈبے میں سے کیا نکلے گا جس پر عوام نے نعرہ مارا’’شیر‘‘۔ مریم نواز نے کہا ووٹ صرف اس کو دینا جس کے کندھے پر نواز شریف کا ہاتھ ہو،نوازشریف کا ساتھ دو گے، کیا نواز شریف کیساتھ یاری توڑ نبھاؤ گے، اس پر حاضرین نے ہاں میں نعرہ بلند کیا، آزمائش کی یہ گھڑی صرف نواز شریف اور میرے لئے نہیں بلکہ پورے پاکستان کیلئے ہے، وعدہ کرو وہ کردار ادا کرو گے جو سرگودھا کے شیر جوانوں اور دلیروں سے امید رکھی جا سکتی ہے، کیا بڑے فیصلے کیلئے تیار ہو، میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کے ونگ کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ مریم نواز نے آخر میں وزیراعظم نواز شریف کے نعرے بھی لگائے، جس پر عوام نے بھی نعرہ بلند کیا۔
مریم نواز

مزید :

صفحہ اول -