مخالف اقدامات سے ہماری سیاسی ساکھ بہتر اور ہمدردی میں اضافہ ہوا ، شکریہ سپریم کورٹ : احسن اقبال
نارووال، لاہور ( نمائندہ خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے انتقامی اقدامات سے مسلم لیگ ن کونقصان نہیں پہنچ رہا بلکہ پارٹی کو فائدہ ہو رہا ہے،سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں نے ہماری مقبولیت میں کمی نہیں بلکہ اضافہ کیا ہے ،مسلم لیگ (ن) کے خلاف جتنے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس میں ہماری سیاسی ساکھ میں کمی نہیں ہورہی ہے بلکہ ہماری ہمدردی میں اضافہ ہورہا ہے اس کے لیے تھینک یو سپریم کورٹ کہتا ہوں۔ الیکشن سے قبل مسلم لیگ ن کے خلاف دھاندلی کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ، پہلے نواز شریف کی نااہلی ہوئی اور اب انہیں پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا ،اسی کوشش کے تحت مسلم لیگ ن کے پنجاب سے سینٹ کے انتخابات میں نام سے ہٹایا گیا،ایک ہی پارٹی کو نشانہ بنانا کوئی اچھی نشانی نہیں ،پاکستان جب الیکشن کی طرف جا رہا ہے تو اس موقع پر کسی ایک پارٹی کو نشانہ بنانا اور ایک پارٹی کیلئے یک طرفہ کاروائیاں کر نا انتخابی عمل میں اثر انداز نہیں ہو نگی،ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال میں صحت میلہ کے افتتاح کے بعد انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہاکہ ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ پاکستان پر اس وقت غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہیں اور ہمارے دشمن سی پیک اور ہماری اقتصادی ترقی کو ناکام کر نے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں ،علاوہ ازیں احسن اقبال چوہدری نے جسڑ میں عوامی اجتماع سے بھی خطاب کیا،اس موقع پر ڈی سی علی عنان قمر ،سی او ہیلتھ ڈاکٹر افتخار احمد ،ڈی ایچ او ڈاکٹر خالد ،سرجن ڈاکٹر سرفراز ،ڈاکٹر نوید و دیگر بھی موجود تھے۔دریں اثنالاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ملک کے سیاسی استحکام پر بھی سرجیکل اسٹرائیک کی جارہی ہے جس کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان کو شدید ترین سازشوں کا سامنا ہے، ملک میں کوئی ادارہ یا فرد اسے انتشار کی طرف لے کر جائے گا تو وہ ملک دوستی نہیں ہوگی۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ایف اے ٹی اے کا باقاعدہ فیصلہ جون میں آئے گا، ہمیں دباؤ میں لانے کے لیے ہمارے خلاف قرارداد پیش کی گئی، پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانس کے حوالے سے بہتر اقدامات کیے۔ وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ہمسایہ ملک سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہاہے، ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، ملک کے سیاسی استحکام پر بھی سرجیکل اسٹرائیک کی جارہی ہے جس کی کوئی گنجائش نہیں، ایک طرف دشمن اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہاہے اور ایک طرف استحکام پر ہم خود اسٹرائیک کریں تو ہم اپنے دشمن خود کیوں ہورہے ہیں۔ اس وقت کے اقدامات سے تاثر ابھر رہا ہے کہ سیاست میں ٹارگٹ کلنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے، ملک کی سیاست بہت آگے نکل چکی ہے، پاکستان کی سیاست اب پرائمری کی طالب علم نہیں، شہری ہر عمل کا تجزیہ کرتے ہیں۔