عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مار لیا ، انوار الحق پنوں صدر منتخب

عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مار لیا ، انوار الحق پنوں صدر منتخب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں مرحومہ عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مارلیا۔عاصمہ جہانگیر گروپ کے انوارالحق پنوں 3 ہزار 648ووٹ لے کرلاہور ہائی کورٹ بار کے نئے صدر منتخب ہوگئے ہیں،ان کے مدمقابل پروفیشنل گروپ کے شاہد بٹرنے 2ہزار947ووٹ حاصل کئے جبکہ صدارت کے تیسرے امیدوار آزرلطیف خان 1164ووٹ حاصل کرسکے ۔نائب صدر کی سیٹ پر چودھری نور سمند خان فاتح رہے ،انہوں نے 2947ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل امیدواروں مسعود گجرنے 1726، شائستہ قیصرنے 1583اورراشد علی وینس نے 1469 ووٹ حاصل کئے،اسی طرح سیکرٹری کی سیٹ پر حسن اقبال وڑائچ 4724 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ ان کے مدمقابل امیدوارفیاض احمد رانجھا 2989 ووٹ حاصل کر سکے،فنانس سیکرٹری کی نشست پر حافظ اللہ یار سپرا 2594 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مدمقابل امیدوار وں عنصر جمیل خان نے 2572، ذیشان سلہریا نے 1485اور احسان اے سیال 337 ووٹ حاصل کرسکے۔اس مرتبہ لاہور ہائی کورٹ بار کے انتخابات 100فیصدبائیو میڑک نظام کے تحت کرائے گئے جس کے باعث پولنگ ختم ہونے کے 15منٹ بعدانتخابی نتائج کا اعلان کردیا گیا ۔انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد نومنتخب عہدیداروں کے حامیوں نے جیت کی خوشی میں بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں تقسیم کیں،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدر انوارالحق پنوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ماتحت عدالتوں کو ڈائریکشن دینا غیر مناسب بات ہے، ایسا تاثر بن گیا ہے کہ جیسے ہائیکورٹ سپریم کورٹ کے ماتحت ہے، سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمدچودھری کے دور سے یہ تاثر بنا ہے،جو کہ سراسر غلط ہے، انہوں نے مزیدکہا کہ ہائیکورٹ ایک آئینی اور خود مختار ادارہ ہے، کسی سے محاذ آرائی ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے، ہم ہمیشہ قانونی اور اصولی موقف پر قائم رہیں گے، افتخار چودھری کے بعد عجیب رواج چل نکلا ہے، آج سپریم کورٹ ہائیکورٹ کو اپنی ماتحت عدالت سمجھتی ہے، ہائیکورٹ کی خود مختاری برقرار رہنی چاہیے۔
بار الیکشن

مزید :

صفحہ اول -