طالبہ نمرہ قتل ،مقدمہ سرکارکی مدعیت میں درج
کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے انڈہ موڑ کے قریب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی میڈیکل کی طالبہ نمرہ کے قتل کامقدمہ سرسید تھانے میں سرکارکی مدعیت میں درج کر لیا گیاہے۔صوبائی وزیربلدیات سعید غنی نے طالبہ نمرہ بیگ کوانصاف ملنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈیکل کی طالبہ نمرہ کے قتل کامقدمہ سرسید تھانے میں سرکارکی مدعیت میں درج کر لیا گیاہے۔ مقدمے میں پولیس مقابلہ، قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔مقدمہ مقابلے میں ہلاک ڈاکوریاض اورزخمی ملزم کے خلاف درج کیاگیاہے۔ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق مدعی پولیس اہلکار عدنان تھانہ نورجہاں میں تعینات ہے، تحقیقاتی ٹیم واقعے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے، مقابلے میں ہلاک اور زخمی ڈاکوکاتعلق رحیم یارخان سے ہے۔دونوں ملزمان کے کرمنل رکارڈ کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔دوسری جانب جاں بحق طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہو ا ہے کہ نمرہ کو لگنے والی گولی رائفل فائر آرم کی تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نمرہ کو لگنے والی گولی بڑے ہتھیار کی تھی جوسر کے سیدھے حصے پر لگی جس سے ڈھائی سینٹی میٹر کا زخم ہوا۔اس سے قبل پولیس نے نمرہ کو چھوٹے ہتھیار کی گولی لگنے کا دعوی کیا تھا۔ نمرہ کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ نمرہ پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئی۔ نمرہ کے قاتلوں کی تلاش کے لیئے قائم دو ڈی آئی جیز اور تین ایس ایس پیز پر مشتمل کمیٹی تحقیقات کررہی ہے۔تحقیقاتی کمیٹی نے عینی شاہدین سے تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقدمہ درج