کراچی، بختاور ٹاور کے سامنے دیوار کا معاملہ ،پی پی ، پی ٹی آئی آمنے سامنے
کراچی(آن لائن)کلفٹن میں بختاور ٹاور کے سامنے کھڑی دیوار کا معاملہ، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف آمنے سامنے آگئیں، خرم شیرزمان نے دیوار گرانے کا عندیہ دیا تو صوبائی وزیر نے بنی گالہ ہاؤس گرانے کا مشورہ دے ڈالا۔تفصیلات کے مطابق کلفٹن بلاک 2 میں بختاور ٹاور کے سامنے گلی میں تعمیر دیوار پر پی پی اور پی ٹی آئی کے درمیان نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے تحریک انصاف کے قومی اسمبلی کے رکن آفتاب صدیقی اور خرم شیرزمان نے دیوار کو خلاف قانون قرار دیا ہے اور گرانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ خرم شیرزمان نے وزیر بلدیات اور میئر کراچی کو خبر دار کیا ہے کہ انہوں نے دیوار نہ گرائی تو وہ خود دیوار گرادیں گے خرم شیران کے اس بیان پر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے میڈیا کو جاری اپنے بیان ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خرم شیر زمان کا ایک ہفتے میں دیوار خود گرانے کا بیان کسی مذاق سے کم نہیں،بلاول ہاؤس کے سامنے کوئی غیرقانونی دیوار نہیں ہے ۔خرم شیر زمان کو کے ایم سی میں نوکری چاہیے تو دلوانے کے لیے سندھ حکومت حاضر ہے۔ خرم شیر زمان یہ تجویز اسلام آباد حکومت کو دے کہ غیرقانونی بنی گالا گرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو کسی غریب کو بے گھر نہیں کرتی۔پیپلزپارٹی اعلانات نہیں بلکہ کام کرکے دکھاتی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت بتائے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کہاں گیا۔ وفاق نے کراچی کے غریب لوگوں کی بستیاں گرانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن سندھ حکومت نے ساتھ نہیں دیا۔ افسوس ہے کہ پی ٹی آئی سندھ کی قیادت سندھ کے مسائل پر خان صاحب کے سامنے بول نہیں سکتی۔