ہواوے نے سام سنگ کو چاروں شانے چت کر دیا، ایسا فولڈ ایبل فون متعارف کرا دیا کہ پوری دنیا ’واہ، واہ‘ کر اٹھی
بارسیلونا(مانیٹرنگ ڈیسک) سمارٹ فونز کی دنیا میں انقلاب ایک مرتبہ پھر انقلاب برپا ہو چکا ہے اور روائتی سمارٹ فونز کے بجائے اب ’فولڈ ایبل‘ سمارٹ فونز متعارف کرائے جانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کا آغاز تو سام سنگ نے کیا مگر چینی کمپنی ہواوے نے اپنے ’فولڈ ایبل‘ فون سے سام سنگ کو چاروں شانے چت کر دیا ہے۔
’ہواوے‘ نے بارسلونا میں ہونے والی موبائل ورلڈ کانفرنس میں اپنا پہلا فولڈ ایبل سمارٹ فون ”ہواوے میٹ X“ متعارف کروایا جس نے پوری دنیا کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے کیونکہ یہ فون ناصرف 5G ٹیکنالوجی سے لیس ہے بلکہ اس کی سکرین سام سنگ کے ’گلیکسی فولڈ‘ سے کہیں زیادہ بہتر اور بڑی ہے۔ اس جدید ترین فون کی قیمت 2ہزار600 ڈالر (تقریباً 3لاکھ 60ہزار روپے)کے لگ بھگ ہو گی جو کہ ایپل آئی فون سے دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔
میٹ ایکس جب فولڈ کیا ہو گا تو اس کا سائز نارمل سمارٹ فونز کے برابر اور سکرین سائز 6.38 انچ ہو گا تاہم جب اسے ’اَن فولڈ‘ کیا جائے گا تو اس کی سکرین 8انچ قطر کی ہو جائے گی جو کہ چھوٹے ٹیبلٹ کی سکرین کا سائز ہے۔ دوسری جانب سام سنگ کا گلیکسی فولڈ جب بند ہوتا ہے تو اس کا سکرین سائز صرف 4.3 ہے اور ’ان فولڈ‘ کئے جانے پر اس کی سکرین کا قطر 7.2 انچ ہو جاتا ہے۔
ہواوے کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ”میٹ X“ کو رواں سال کے وسط میں مارکیٹ میں فروخت کیلئے پیش کر دیں گے۔ ہواوے کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ یو کا کہنا تھا کہ ہواوے کا یہ نیا سمارٹ فون ماڈل صارفین کی بڑی سکرین اور طویل بیٹری لائف کی ضروریات کو کماحقہ پورا کرے گا۔ ہمارے انجینئرز نے اس فون کی تیاری میں 3سال محنت کی ہے تاکہ جب اسے فولڈ کیا جائے تو اس کے دونوں حصوں میں کوئی فاصلہ نظر نہ آئے۔
اس کی سکرین باہر کی طرف فولڈ ہوتی ہے۔ چنانچہ فولڈ ہونے کے بعد بھی صارفین سکرین دیکھ سکتے ہیں۔گلیکسی فولڈ جیسے جن ماڈل سے اس فون کا مقابلہ ہے ان میں صارفین کو یہ سہولت میسر نہیں ہے کیونکہ ان کی سکرین اندر کی طرف فولڈ ہوتی ہے اور اس فیچر کی بدولت کوئی شخص تصویر بنواتے وقت بھی سکرین پر دیکھ سکتا ہے کہ وہ کیسا نظر آ رہا ہے۔