ڈاکٹر کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی، سہارا لائف ٹرسٹ کیخلاف 18لاکھ 90ہزار روپے کی ڈگری جاری
لاہور (نامہ نگار)سول عدالت نے سہارا میڈیکل کالج کی پروفیسر کو تنخواہ نہ دینے پرابرار الحق کے سہارا میڈیکل کالج فارلائف ٹرسٹ کے خلاف 18 لاکھ 90 ہزار روپے کی ڈگری جاری کر دی ہے، سول جج محمد احمد نے سہار میڈیکل کالج کی سابق پروفیسر ڈاکٹر فاطمہ محبوب کے دعویٰ پر سماعت کی، دعویٰ میں تنخواہ ریکوری اور ہرجانے کے دعوی میں سہارا فار لائف ٹرسٹ کے چیئرمین اور پرنسپل سہارا میڈیکل کالج کو فریق بنایا گیاتھا، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سہارا میڈیکل کالج انتظامیہ کے پر زور اصرار پرڈاکٹر فاطمہ محبوب نے یونیورسٹی آف لاہور کی نوکری چھوڑ کر سہارا میڈیکل کالج میں 17 دسمبر 2015ء سے 24 اپریل 2016ء تک سہار میڈیکل کالج میں خدمات انجام دیں جس کے لئے کالج انتظامیہ نے درخواست گزار کو ماہانہ 4 لاکھ 50 روپے تنخواہ ادا کرنے کا معاہدہ کیا مگر تنخواہ کی مد میں ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا گیا، درخواست گزار کا مزید موقف تھاکہ درخواست گزار کو سہارا میڈیکل کالج انتظامیہ نے نوکری کے کنٹریکٹ کے قواعد ضوابط کے تحت گھر اور مناسب دفتر بھی فراہم نہیں کیا، ڈاکٹر فاطمہ محبوب نے مزید موقف اختیار کیا کہ تنخواہ کی عدم ادائیگی پر میڈیکل کالج انتظامیہ کو متعدد بار قانونی نوٹس بھجوائے گئے مگر داد رسی نہیں کی گئی بلکہ تنخواہ کا تقاضہ کرنے پر ہراساں کیا گیا اور شوکاز نوٹس بھی دیا گیا، سہارا فار لائف ٹرسٹ نارووال کی انتظامیہ کی طرف سے دعوی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ درخواست گزار نے ادارے کو جوائن ہی نہیں کیا تھا لہذا دعوی خارج کیا جائے، فاضل جج نے شہادتیں قلمبند کرنے کے بعد ثبوتوں کی روشنی میں سہارا فار لائف ٹرسٹ کو درخواست گزار مذکورہ خاتون ڈاکٹر کو تنخواہوں کی مد میں 18لاکھ 90ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دے دیاہے۔
سہاراٹرسٹ