سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس،سپریم کورٹ نے اپنی رائے محفوظ کرلی

سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس،سپریم کورٹ نے ...
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس،سپریم کورٹ نے اپنی رائے محفوظ کرلی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے محفوظ کرلی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں لارجر بنچ نے   کی،پاکستان بارکونسل کے وکیل احسن عرفان نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سینیٹ الیکشن آئین میں موجود ہے،آئین سینیٹ انتخابات کو مکمل واضح کررہا ہے،سپریم کورٹ،ہائیکورٹ کے رولزآئین میں نہیں توکیا یہ آئینی ادارے نہیں کہلائیں گے؟،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ کیاآپ کہنا چاہتے ہیں آرٹیکل 226 کے تحت تمام الیکشن کئے جاتے ہیں،وکیل پاکستان بار نے کہاکہ اگرسینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کیا تو اس کا اثر تمام انتخابات پر ہوگا،آئین میں کسی الیکشن کوبھی خفیہ بیلٹ کے ذریعے کرانے کا نہیں کہاگیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ عدالت کے سامنے سوال صرف آرٹیکل 226 کے نفاذ کا ہے،کیاوجہ ہے کہ انتخابی عمل سے کرپشن کے خاتمے کیلئے ترمیم نہیں کی جارہی؟۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ انتخابی عمل شفاف بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں قراردادیں منظور ہوتی ہیں،سیاسی جماعت سینیٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹس کوتسلیم کررہی ہے،آپ نے ویڈیوز بھی دیکھی ہیں، کیا آپ دوبارہ وہی کرنا چاہتے ہیں،سب کرپٹ پریکٹس کوتسلیم بھی کررہے ہیں،خاتمے کے اقدامات کوئی نہیں کررہا،پہلے دن سے سن رہے ہیں کہ پارٹی فیصلہ کرتی ہے کس امیدوار کو ووٹ دینا ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے طور پرچوکیدارکھڑا کریں گے تو وہی بچائے گا،دنیابھرکے پارلیمانی سسٹم میں یہی ہوتاہے کہ پارٹی اپنے امیدوارکی حمایت کرتی ہے،وکیل احسن عرفان نے کہاکہ سینیٹ میں کوئی کسی کے ووٹ پر اثرانداز ہوتو پورا سسٹم خراب ہوتا ہے۔