’میں نے پانچ ہزار سے زائد نومولود بچے آپس میں تبدیل کیے‘ ہسپتال کی نرس کا ہزاروں والدین کو پریشان کر دینے والا اقرار
لوساکا(مانیٹرنگ ڈیسک) مشرقی افریقہ کے ملک زیمبیا میں ایک نرس نے مرتے وقت 5ہزار نومولود تبدیل کرنے اور غلط والدین کو دینے کا اعتراف کرکے پورے ملک میں ہلچل مچا دی۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق یہ نرس کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر موت کے دہانے پر کھڑی ہے اور ہسپتال کے بستر پر آخری سانسیں لے رہی ہے۔ اس نے گزشتہ روز اعتراف کیا کہ اس نے میٹرنٹی وارڈ میں اپنی 12سالہ ملازمت کے دوران کم از کم 5ہزار بچے تبدیل کیے۔
یہ نرس زیمبیا کے دارالحکومت لوساکا کے یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال کے میٹرنٹی وارڈ میں 1983ءسے 1992ءتک ملازمت کرتی رہی تھی۔ اس نے یہ اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بچے کسی لالچ میں تبدیل نہیں کرتی تھی بلکہ وہ یہ کام محض تفریح طبع کے لیے کرتی تھی۔ اسے والدین کو غلط بچہ دے کر بہت لطف آتا تھا۔ اس نے کہا کہ ”میں ان تمام والدین سے معافی مانگتی ہوں جن کے بچے میں نے تبدیل کیے۔ میں خدا سے بھی معافی مانگتی ہوں کہ وہ میرے گناہوں کو معاف کر دے۔“رپورٹ کے مطابق افواہ گردش میں ہے کہ اس نرس کی اس حرکت کی وجہ سے کئی جوڑوں کی طلاقیں بھی ہو گئی تھیں۔