واہ جی واہ
ایم این اے اور ایم پی اے حضرات میٹرک فیل جبکہ چیئر مین بی اے پاس واہ جی واہ کیا کہنے تبدیلی کے، جی دوستوں تازہ ترین خبر جو سننے کو ملی جس کے بعد بہت سے حضرات کی امیدیں دم توڑ گیں۔پنجاب" بلدیاتی الیکشن کے امیدواران کی تعلیمی قابلیت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ جس کے مطابق کونسلر کے لئے میٹرک، وائس چیئرمین کے لئے ایف اے، چیئرمین کے امیدوار کے لئے، بی اے تعلیم کی شرط رکھی گئی ہے جبکہ بلدیاتی الیکشن کا طریقہ کارچیئرمین 1،وائس چیئرمین1،جنرل کونسلر 3،لیڈی کونسلر 1،اقلیت کونسلر 1۔انکا ایک پینل ہوگا ایک پارٹی نشان ہوگا۔ یاد رہے اکیلا آزاد امیدوار الیکشن نہیں لڑ سکے گا اسے بھی آزاد پورا پینل دینا ہوگا۔ جو پینل الیکشن جیت جائے گا وہ ایک ساتھ جیتنے کے بعد مخصوص سیٹوں پر مزید یہی لوگ سلیکشن کریں گے،لیبر کونسلر 1،یوتھ کونسلر 1 ہو گا۔
پنجاب میں پہلے مرحلہ کے بلدیاتی انتخابات 29 ماوچ کو ہوں گے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلان کر دیا۔ جی دوستوں یہ وہ تازہ خبریں ہیں جس نے بلدیاتی امیدواروں کی نیندیں حرام کر دیں۔ یقینا یہ عوامی حقوق پہ شب خون ہی ہے تبدیلی سرکار کا، جی دوستوں کتنے افسوس کی بات ہے کہ تبدیلی سرکار عوامی خواہشات کے برعکس بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کروانا چاہتی ہے اور بہت سے دوست کہہ رہے ہیں کہ تبدیلی سرکار جو ہے وہ مشرف حکومت کے نقش قدم پہ چل کے وہی بلدیاتی نظام رائج کرنا چاہتی ہے جس کے تحت مشرف دور حکومت میں بلدیاتی انتخابات کروائے گئے لیکن تبدیلی سرکار تو چاہتی ہے کہ سخت سے سخت بلدیاتی قوانین بنا کے عوام کو بلدیاتی انتخابات لڑنے سے روکا جا سکے ہمارے بہت سے دوست یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ معزز عدالت سپریم کورٹ کو از خود بلدیاتی انتخابی قوانین کا جائزہ لے کے از سر نو ان میں ترامیم کرے تاکہ عام آدمی کو اسکا آئیی حق مل سکے تمام اپوزیشن جماعتیں بھی حکومت کے اس نئے بلدیاتی قوانین کے خلاف کمر بستہ ہیں اور احتجاج بھی جاری رکھے ہیں بہر حال دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ نئے بلدیاتی قوانین میں تبدیلی سے نچلی سطع پہ کیا اثر پڑتا ہے یہ بات بھی وقت ہی بتا سکتا ہے تو فی الحال ہمیں دیں اجازت دوستوں ملتے ہیں جلد آپ سے ایک بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھ