شہباز شریف کا ڈنگہ بہاﺅالدین سڑک بنانے اور رسول ٹیکنیکل کالج کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا اعلان، زرداری نے عوام کی دولت لوٹی، عمران خان نے صرف الزامات لگائے: وزیراعلیٰ پنجاب
منڈی بہاﺅالدین (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ڈنگہ منڈی بہاﺅالدین سڑک بنانے اور رسول کے ٹیکنیکل کالج کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے 2018ءمیں اعتماد کیا تو زرداری کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ صبح ایک بجے اٹھ کر اور پھر ڈمبل پھیر کر رات کو جھوٹ بولنے والے عمران خان نے صرف اور صرف الزامات لگائے اور خیبرپختونخواہ میں ایک کلو واٹ بجلی کا پراجیکٹ بھی نہیں لگایا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔زینب کی لاش جس جگہ سے ملی اس سے کتنے فاصلے پر موجود مکان میں اسے رکھا گیا؟ گرفتار افراد نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا، مکان پر چھاپہ مارا تو پولیس والوں کے پیروں تلے بھی زمین نکل گئی
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ عمران خان کے مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کے حوالے سے فل بینچ تشکیل دیدیں اور چند دنوں میں فیصلہ کر دیں، اگر میں نے رشوت کھائی ہے تو میں توبہ کر کے سیاست چھوڑ دوں گا اور اگر عمران خان نے جھوٹ بولا ہے تو وہ توبہ کر کے سیاست چھوڑ دے۔
منڈی بہاﺅالدین میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ منڈی بہاﺅالدین میں ڈسٹرکٹ ہسپتال کی بہترین مرمت ہو رہی ہے مگر اس کے علاوہ علاج کیلئے یہ ہسپتال چلتا رہے گا اور علاج کی سہولیات مہیا کرتا رہے گا، منڈی بہاﺅالدین والوں کو مبارک ہو کیونکہ اس ہسپتال میں ڈاکٹرز بھی ہوں گے اورنرسیں بھی ہوں گی، سب کا علاج ہو گا، آپ کو دور نہیں جانا پڑے گا، آپ کے دیہات اور قصبے میں ہی آپ کا علاج ہو گا۔
گجرات سالم انٹرچینج تک جو دو رویہ سڑک بھی بنائی ہے اور پورے پنجاب کو 100 ارب روپے کی لاگت سے ان ساڑھے چار سالوں میں ”پکیاں سڑکاں تے سوکھے پینڈے“ دئیے ہیں۔ اربوں روپے کی لاگت کے ساتھ آپ کو یہ سڑکیں ملیں، یہ صادق انٹرچینج اور بے شمار سڑکیں ملیں جو اگر یہاں گنواﺅں تو جلسے کا ٹائم ختم ہو جائے گا۔
جب میں الیکشن میں یہاں پر آیا تھا اور آپ سے وعدہ کیا تھا کہ نواز شریف کی قیادت میں ہم انشاءاللہ پیپلزپارٹی کے دور میں بجلی نہ ہونے کی بناءپر اندھیرے چھانے والے اندھیروں کو نواز شریف کی قیادت میں ختم کر دیں گے۔ ساڑھے چار سال بعد آج میں آپ کو بتانے آیا ہوں کہ وہ اندھیرے ختم ہو گئے اور پاکستان روشن ہو گیا، پاکستان ترقی کرے گا، زراعت اور صنعت بھی ترقی کرے گی۔ 15 سال بجلی نہ ہونے کی بناءپر پاکستان کی زراعت اور سڑکیں تباہ ہو گئی تھیں اور خاص طور پر پنجاب کو بجلی نہ ملنے کی بناءپر بہت نقصان ہوا۔
سندھ کے پاس اپنی گیس بھی ہے اور خیبرپختونخواہ کے پاس بھی گیس ہے، بلوچستان میں بھی گیس لیکن ہمارے پاس گیس نہ تھی اور بڑی مصیبت تھی۔ لوگوں کے گھر صبح اور رات کے وقت اندھیرے تھے، کارخانے بند تھے، زراعت کیلئے ٹیوب ویل نہیں چلتے تھے اور پاکستان کی معیشت تباہ ہو گئی تھی، آج صرف ساڑھے چار سال کی مدت میں نواز شریف کی قیادت میں ہزاروں میگاواٹ بجلی کے نئے منصوبے بن گئے۔
سی پیک، پاکستان، چین اکنامک کوریڈور کے تحت چین نے پاکستان کیلئے ہزاروں میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے لگا دئیے، چین پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے گوادر، پنجاب، سندھ، بلوچستان میں اور خیبرپختونخواہ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ چند سال پہلے زرداری نے کہا کہ سی پیک ان کا منصوبہ پر انہوں نے اس پر دستخط کئے تھے، اگر آپ نے دستخط کئے تھے تو چین نے یہاں منصوبے کیوں نہیں لگائے، آصف علی زرداری نے سی پیک کے معاملے میں غلط بیانی کی ہیں کیونکہ اگر انہوں نے اس پر دستخط کئے تو پھر کیا وجہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں چین نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔
آج ان ساڑھے چارسالوں میں سندھ میں ایک نیا منصوبہ بجلی کا نہیں لگایا اور دن رات جھوٹ بولنے والے عمران خان کا 2013ءکا انٹرویو اٹھا کر دیکھ لیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگلے پانچ سالوں میں خیبرپختونخواہ کو بجلی کے حوالے سے خود کفیل کر دوں گا اور پورے پاکستان میں بجلی دوں گا، انہوں نے بجلی کیا دینی تھی، ایک کلوواٹ بجلی کا منصوبہ نہیں لگا سکے البتہ دن رات جھوٹ بولا، الزام تراشی کی، دھرنے دئیے، لیکن ہم نے دن رات کام کیا، اور آج پاکستان میں اندھیرے ختم کر دئیے۔
عمران خان نے مجھ پر تین الزامات لگائے اور آج میں کھیلا چیلنج کر رہا ہوں، ایک الزام لگایا کہ میں نے جاوید صادق سے 27 ارب روپے رشوت لی، دوسرا الزام لگایا کہ پانامہ میں انہیں 10 ارب روپے رشوت کی پیشکش کی۔ ان دونوں معاملات پر عدالت میں لیا اور تاریخ پر تاریخ پڑتی ہے لیکن عمران خان نہیں آتے۔ جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں کہ فلاں نے 300 ارب روپے کی کرپشن کی۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ہوں یا لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہوں، آج میں ان سے کہتا ہوں کہ یہ دونوں الزامات لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ میں لگا دیں اور اس میں چند دنوں میں فیصلہ کریں، اگر میں نے رشوت کھائی ہے تو میں توبہ کر کے چھوڑ دوں گا، اگر اس نے جھوٹ بولا ہے تو یہ توبہ کر کے چھوڑ دے ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ ایک بینچ بنائیں اور دونوں الزامات پر جلد از جلد فیصلہ کریں تاکہ پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ ہو جائے کہ ایک جھوٹے، وقت ضائع کرنے اور دن رات جھوٹ بولنے، وعدے کرنے، احتجاج کرنے اور دھرنے کرنے والے شخص کو حق پہنچتا ہے کہ پاکستان کی نمائندگی کرے۔
2018ءکا الیکشن آنے والا ہے تو پھر سوچ سمجھ کر اس رب جلال سے رجوع کر کے فیصلہ کرنا کہ کیا صحیح خدمت مسلم لیگ (ن) نے کی ہے یا عمران خان نے کی ہے یا وہ زرداری نے کی ہے۔ آصف علی زرداری کہتے ہیں کہ شریف خاندان کی کرپشن کا میں حساب لوں گا، او آصف علی زرداری! آپ اپنی کرپشن کا تو قوم کو حساب دیں، آپ نے جو ملک کو لوٹا ہے اس کا حساب تو دیں۔
دانش سکول بنائے جس میں صوبے کی ساڑھے تین لاکھ بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ کوٹ مٹھن کی یتیم بچی جس کے ماں باپ نہیں اور چھوٹے بھائی ہیں، پہلے اس دنیا سے باپ چلا گیا تو اسے خبر آئی کہ تمہاری والدہ ہسپتال میں داخل ہے وہ ہسپتال گئی تو وہاں پہنچنے سے پہلے ہی اس کی والدہ دم توڑ گئی، اس دنیا میں اس کا کوئی سہارا نہیں تھا جس کے بعد وہ راجن پور میں واقع دانش سکول میں زیر تعلیم ہے جہاں اور بھی غریب ترین بچے اور بچیاں بڑھتے ہیں، وہاں مفت تعلیم، مفت وردی اور مفت کتابیں ملتی ہیں، وہاں پر رات کو رہنے کیلئے سکون سے پنکھے کے نیچے رہتے ہیں، ایک دن وہ رو رہی تھی تو اس کی استانی نے پوچھا کہ کیا ہوا تو کہنے لگی کہ میرے والد اور والدہ اس دنیا میں نہیں ہے، آج یہ دانش سکول میری والدہ کا کام بھی دے رہا ہے اور میرے والد کا کام بھی دے رہا ہے۔
دانش سکول میں غریب ترین بچوں کو وظیفے ملتے ہیں اور وہ عزت و وقار کیساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ان سب کاموں سے عمران خان کو تکلیف ہوتی ہے، طاہر القادری کو تکلیف ہوتی ہے، یہ الزامات لگاتے ہیں لیکن مالک کو منظور ہوا تو آپ کی دعاﺅں کیساتھ میں ان کا مقابلہ کروں گا۔ آپ کو اربوں روپے کے منصوبے، سڑکوں کے، ہسپتالوں کے، کالجز اور سکولوں کے، اربوں روپے کی لاگت کے ساتھ مکمل ہو گئے کچھ مکمل ہونے کے قریب ہیں اور میں دو تین منصوبوں کا اعلان کرنا چاہتا ہوں۔ 2007ءمیں ایک ڈکٹیٹر اور پرویز الٰہی کے دور حکومت میں چنیوٹ کے لوہے کے ذخائر کی مزید جانچ پڑتال کرنا تھی لیکن اس وقت مشرف کی حکومت اور یہاں کی پنجاب کی حکومت نے ٹینڈر اور بولی کے ایک پاکستانی امریکی ،جو جنرل مشرف کے سیکرٹری کا بھائی تھا، اسے ٹھیکہ دیدیا۔
وہ ٹھیکہ لے گیا اور جب 2008ءمیں ہماری حکومت آئی تو ہم نے اس ٹھیکے کو کینسل کیا، میں عدالت گیا اور میری حکومت نے عدالت میں تین سال لڑائی لڑی، عدالت نے کہا کہ بہت بڑا ڈاکہ پڑا ہے پنجاب کے خزانے پر، یہ حکومت کو واپس ملنا چاہئے اور پھر اس کا کیس نیب کو بھجوا دیا گیا، پھر میں نے چار سال دن رات محنت کی اور آج چنیوٹ میں ساڑھے چار سو ارب روپے کا خزانہ مل چکا ہے، یہ پیسہ اور دولت آپ کی ہے، مگر جنہوں نے اس پر ڈاکہ ڈالا، انہوں نے قوم کیساتھ بہت بڑا ظلم کیا۔ مگر اس مالک کے ہاں دیر ہے، اندھیر نہیں، جس طرح 2013ءمیں آپ نے ہمیں ووٹ دیا، آج میں آپ سے وعدہ کرنے آیا ہوں کہ اگر 2018ءمیں آپ نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا تو میں اس منڈی بہاﺅالدین کو فیصل آباد نہ بنا دوں تو میرا نام بدل دینا۔
مگر اس کی شرط ہے کہ اپنے اچھے اور مسلم لیگ (ن) کے نمائندوں پر یقین کرنا ہے، زرداری، عمران خان اور طاہر القادری کو ووٹ نہیں دینا، مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینا ہے، میں آپ سے وعدہ کر رہا ہوں کہ اللہ کے فضل سے ہم اسے اپنی پوری طاقت سے اپنے وعدے کو نبھائیں گے۔ میں اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ ڈنگہ منڈی بہاﺅالدین سڑک بنائی جائے گی اور اس کیساتھ ساتھ رسول کے ٹیکنیکل کالج کو یونیورسٹی میں بدلنے کا اعلان بھی کر رہا ہوں جس کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے بہت جلد یہاں دوبارہ آﺅں گا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔17 سالہ چینی لڑکی آئی فون 8 کی خاطر کنوارہ پن بیچنے کیلئے ہوٹل پہنچی تو کمرے میں داخل ہوتے ہی چار مرد آ گئے، خطرہ دیکھ کر بھاگنے لگی تو مردوں نے پکڑ لیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ہر کوئی لرز اٹھا مگر حقیقت سامنے آئی تو سب عش عش کر اٹھے
مجھے پتہ ہے کہ شوگر مل والے کسانوں کیساتھ ظلم و زیادتی کر رہے ہیں، میں ہر روز میٹنگ کرتا ہوں، پرسوں میں لیہ میں تھا اور وہاں پر اس کا بھی ذکر کیا تھا اور ایک مل کے مالک کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ میں آپ سے یہ بات کرنے آیا ہوں کہ میں انشاءاللہ گنے کی مناسب قیمت دلوا کر رہوں گا، اس کیلئے مجھے کچھ بھی کرنا پڑا، جسے بھی اندر کرنا پڑے لیکن آپ کو آپ کا حق اور محنت کی کمائی دلواﺅں گا، چاہے کچھ بھی ہو جائے۔
یاد رکھنا اس وقت سازشیں چل رہی ہیں، چاروں طرف سازشیں چل رہی ہیں، جو شخص دن کے ایک بجے اٹھتا ہو اور پھر ڈمبل پھیرتا ہو، اور پھر ادھر ادھر پھرتا ہو اس نے کیا کام کرنا ہے۔ اور پھر رات کو جھوٹ بولنا شروع کر دیتا ہو وہ کیا کرے گا۔آصف علی زرداری نے پاکستان کی دولت لوٹی ہے، سرے محل زرداری کا ہے اور غریب عوام کا پیسہ چوری کر کے سوئٹزر لینڈ لے جایا گیا ہے۔ اگر 2018ءمیں عوام نے دوبارہ موقع دیا تو ملکوال والو، میرا وعدہ ہے کہ ان کی لوٹی ہوئی ایک ایک پائی واپس لاﺅں گا اور آپ کے قدموں میں نچھاور کروں گا۔