پسند کی شادی ، باپ اور بھائیوں نے چمچ کے ساتھ نوجوان کی دونوں آنکھیں نکال دیں
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں غیرت کے نام پر جرائم کا عمومی تصور یہی ہے کہ یہ خواتین کے خلاف سرزد ہوتے ہیں لیکن ان سے مرد بھی محفوظ نہیں ہیں جس کی ایک مثال بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عبدالباقی ہیں۔
عبدالباقی ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا اور اس سے شادی کا خواہشمند تھا، جب اس نے شادی کیلئے ضد پکڑی تو اس کے باپ اور 2 بھائیوں نے چمچ کے ساتھ اس کی آنکھیں ہی نکال دیں۔ مئی 2018 میں پیش آنے والے واقعے کے بعد پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
تقریباً ایک سال بعد 10 اپریل 2019 کو عبدالباقی کا اپنے باپ اور بھائیوں کے ساتھ بعض شرائط پر تصفیہ ہوگیا۔ عدالت میں یہ طے پایا کہ عبدالباقی کو رہنے کیلئے علیحدہ گھر اور 30 ہزار روپے ماہانہ خرچہ دیا جائے گا لیکن جیل سے باہر آتے ہی مجرم فریق اپنے وعدے سے مکر گیا۔
عبدالباقی ان دنوں کالم نویس اور سماجی کارکن جمال تراکئی کے پاس کوئٹہ میں مقیم ہیں، وہ اپنی محبوبہ سے فون پر بات کرتے تھے لیکن خاندان کے پریشر کے باعث اکتوبر 2019 سے یہ سلسلہ بھی بند ہوگیا ہے۔ عبدالباقی کا کہنا ہے کہ وہ آنکھوں کے بغیر جی سکتا ہے لیکن اپنی محبت کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔