مولانا ابوالحسنات کی زندگی اسلام اور ملک کیلئے وقف تھی،شاہد رشید

مولانا ابوالحسنات کی زندگی اسلام اور ملک کیلئے وقف تھی،شاہد رشید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(پ ر) مولانا ابوالحسنات قادریؒ درویش صفت انسان تھے، انہوں نے اپنی زندگی پاکستان اور اسلام کیلئے وقف کر رکھی تھی۔مولانا ابوالحسناتؒ بہار کے انتہا پسند ہندوؤں کے درمیان رہتے ہوئے بھی حصول پاکستان کی جدوجہد میں دن رات مصروف عمل رہے۔ان مشاہیر تحریک پاکستان کی قربانیوں کی بدولت ہی ہم آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری نظریہئ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، لاہور میں تحریک پاکستان کے رہنما مولانا ابوالحسنات قادریؒ کی برسی کے سلسلے میں ان کی حیات وخدمات سے آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔


لیکچر کا اہتمام نظریہئ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔شاہد رشید نے کہاکہ مشاہیر تحریک پاکستان اعلیٰ کردار کے مالک تھے اور انہوں نے قائداعظمؒ کا بھرپور ساتھ دیا۔ مولانا ابوالحسنات قادریؒ سچے پاکستانی تھے۔ ان کا تعلق سید گھرانے سے تھا اور سلسلہ قادریہ کی نسبت بھی موجود تھی۔ ان کے گھرانے میں تہذیب و تخلیق ا ور تحریرو تقریر کا ماحول تھا۔ ابتدائی تعلیم کے حصول کے بعد کالج گئے، پھر کلکتہ یونیور سٹی چلے گئے جہاں ان کی ملاقات سرعبداللہ مامون سہروردی کے ساتھ ہوئی جو حسین شہید سہروردی کے ماموں تھے۔ یونیورسٹی میں مولانا ابوالحسنات کی فطری صلاحیتیں اُجاگر ہوئیں۔ سہروردی فیملی کے ساتھ تعلق نے انہیں مسلم لیگ اور تحریک پاکستان کے ساتھ قلبی رشتے میں باندھ دیا۔ انہوں نے 1946ء کے الیکشن کی مہم میں بھر پور حصہ لیا۔ تحریک پاکستان کے دوران بہار میں شہروں میں جلسے و جلوس نکالے جا رہے تھے مگر دیہات کے ساتھ قریبی رابطہ نہیں تھا۔ ان حالات میں مولانا ابوالحسنات قادریؒ دور دراز دیہات میں حصول پاکستان کے مقاصد اور فوائد کا پرچار کرتے رہے۔ یہ کام مشکل ضرور تھا مگر مولانا نے اسے بطریق احسن نبھایا۔ قیام پاکستان کے بعد مولانا ابوالحسنات قادریؒ اشاعت علم کا فریضہ قومی ذمہ د اری سمجھتے ہوئے ادا کرتے رہے۔لاہور سے انہوں نے پندرہ روزہ ہیومن سروس نکالا۔ انگریزی، اردو اور فارسی پر خاصی دسترس رکھتے تھے اور اسلامی تاریخ فقہ پر بھی عبور حاصل تھا۔ انہوں نے ملکی تعمیر وترقی اور استحکام میں اپنا بھرپورکردار ادا کیا۔25جنوری 1974ء کو لاہور میں ان کا انتقال ہوا۔