کچہ جرائم پیشہ عناصر کا گڑھ‘ پولیس‘ سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

کچہ جرائم پیشہ عناصر کا گڑھ‘ پولیس‘ سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


روجھان (نمائندہ پاکستان) روجھان کا کچہ حساس علاقہ پولیس کو کچہ کنٹرول کرنے میں دریا ئے سندھ روکاوٹ کچہ کنٹرول کرنے کے لیے پنجاب پولیس روجھان کو جدید کشتیاں فراہم کیے جائے غوط خور کمانڈو تیار کیے جائے عوام کا مطالبہ تفصیل کے مطابق روجھان کا کچہ گزشتہ بیس سال (بقیہ نمبر40صفحہ12پر)

سے پنجاب پولیس اور سیکورٹی اداروں کے لیے چیلنج بنا ہوا جرائم کا سب سے بڑا نام چھوٹو گینگ روجھان کے کچے سے سرنڈر ہوا جس کو گرفتار کرنے لیے پولیس کے تمام آپریشن ناکام ہوئے تو پاک آرمی کو بلانا پڑا چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو نے اپنے خاندان کے ہمراہ سرنڈر کردیا جس کے بعد پاک فوج چلیگئی مگر چھوٹو گینگ کی باقیات آج بھی روجھان کے کچے میں موجود ہیں جو مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی واردات کرتے ہیں روجھان کے کچے میں روپورش ہوجاتے ہیں گزشتہ بیس سال میں ہونے والے کء پولیس آپریشن کے دوران روجھان کے کچے سے ایک بھی اشتہاری نہ زخمی ہوا نہ پکڑا گیا ہمیشہ ڈارمائی انداز میں اشتہاری آپریشن کے دوران سندھ فرار ہوگئے اور آپریشن ختم ہوتے ہی روجھان کے کچے میں لوٹ آتے ہیں یہ سلسلہ بیس سال سے جارہی ہے اسمیں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان،سندھ اور پنجاب کے جرائم پیشہ افراد کا آپس میں ایکا ہے اور ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کی پناہ گاہیں استعمال کرتے ہیں مگر روجھان کا کچہ اشتہاریوں،ڈکیتوں،اغواء کاروں کی بہترین پناہ ہے پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف بیس بیس روز جاری رہنے والے آپریشن کیے مگر ناکام ہوگئے اس دوران ایس ایچ او سمیت کء پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا پولیس کی ناکامی کی دیگر عوامل کے ساتھ سب سے بڑی وجہ دریائے سندھ ہے کیونکہ روجھان کا کچہ ایک جزیرہ نما علاقہ ہے جو کہ مختلف چھوٹے حصوں میں بٹا ہوا ہے اور جرائم پیشہ افراد کی یہی سب سے بڑی ڈھال ہے جسکا وہ ہمیشہ فاہدہ اٹھاتے ہیں اور پنجاب پولیس کی جرائم پیشہ افراد تک رسائی میں یہی سب سے بڑی روکاوٹ ہمیشہ پنجاب پولیس دریائے سندھ کے ایک طرف جبکہ جرائم پیشہ افراد دریائے سندھ کی دوسری طرف ہوتے ہیں پنجاب پولیس کے جوان جب بھی جرائم پیشہ افراد کی طرف بڑھتے ہیں تو وہ کھلے میدان میں ہوتے ہیں جبکہ جرائم پیشہ افراد کی طرف گھنہ جنگل اور دریائے سندھ اوٹ ہے پنجاب پولیس کے جوان بہادر اور دلیر ہیں مگر وسائل کی کمی ہمیشہ جرائم پیشہ افراد کو توقیت دیتی ہے روجھان سے لے کر مظفر گڑھ دریائی بلٹ پھیلا ہوا ہے اسکو کنٹرول کرنا ہے تو سب سے پہلے پنجاب پولیس میں جدید طرز پر جدید سہولیات سے آراستہ دریائی فورس تشکیل دی جائے جسمیں دریا کے اندر کء گھنٹے گزارنے والے غوط خور کمانڈو تیار کیے جائے بم پروف دریا کے اندر کراس کرنے والے واٹر بوٹ تیار کی جائے اور اس سلسلہ میں پاک فوج کی سمندری فورس سے ٹرینگ کے لیے مدد حاصل کی جائے جبکہ دوسری طرف دریا ئے سندھ کے پار کے علاقوں میں گھنے جنگل ختم کرکے سڑکیں تعمیر کی جائے سب سے پہلے دریائے سندھ کے اوپر عرب امارات کی طرف سے اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالا دریائی پختہ پل کے سپر بند اور اسکی سڑکیں مکمل کی جائے روجھان کے کچہ میں امن وامان کی بحالی میں یہ پل ایک سنگ میل کی صورت ثابت ہوگا موجودہ حکومت سے روجھان کی عوام کو بہت توقعات ہیں گو کہ اس حکومت کو کء طرح کے چیلنج کا سامنا ہے روجھان کے کچے کو مکمل طور کنٹرول کرنے کے لیے ایم این اے سردار ریاض محمود مزاری،ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار میر دوست محمد مزاری اور سردار دوست علی مزاری اور سابق ناظم اطہر علی مزاری خصوصی طور پر کوشاں ہیں۔