یوٹیوب نے معروف پرینک چینل ’لاہوریفائڈ‘ کو بند کردیا، وجہ ایسی کہ یقین نہ آئے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) یوٹیوب انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی پرینک چینل ’لاہوریفائڈ‘ کو معطل کردیا گیا۔
لاہوریفائڈ چینل بند ہونے کے بعد انتظامیہ نے ٹوئٹر پر اپنی محنت کے زیاں پر افسوس کا اظہار کیا اور لکھا کہ’ یہ ہمارے لیے بہت ہی دل شکستگی کا باعث ہے کہ ہم نے تین سال تک محنت کی اور سبسکرائبرز کو ڈیڑھ ملین تک لے کر گئے لیکن ہماری پرانی ویڈیوز پر یوٹیوب کی جانب سے مسلسل کمیونٹی گائڈ لائنز کی خلاف ورزی کا ایشو اٹھایا گیا اور آخر کار چینل معطل کردیا گیا۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے ایک ہفتے میں پوری دنیا ہی لٹ گئی ہو۔‘
It's Disheartening/Dying to see our 3 Years of Dedicated Work and Commitment to reach 1.5M Subs on YouTube got TERMINATED with Continuous Community Guidelines on our OLD videos! It's Like Everything is GONE in a Week!
— LahoriFied (@LahoriFied) January 25, 2021
@YouTubeCreators @YouTubeCreators @YTCreatorsIndia
لاہوریفائڈ انتظامیہ نے یوٹیوب سے اپیل کی کہ ان کی تین سال کی محنت اور جذبے کو دیکھتے ہوئے چینل کی معطلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
Took 3 Years of Commitment and Dedication to reach a milestone of 1.5M subs on YouTube and suddenly everything is like GONE with wind of CONTINUOUS Community Guidelines in week on OLD Videos! @TeamYouTube @YouTubeCreators @YouTube @SusanWojcicki
— LahoriFied (@LahoriFied) January 25, 2021
لاہوریفائڈ کے ٹویٹ پر یوٹیوب انتظامیہ نے انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنی شکایت جمع کرائیں جس کے بعد ان کا کیس دیکھا جائے گا۔
All The Community Guidelines Suddenly Appeared on the Channel in quick succession and unfortunately on OLD VIDEOS? This is very unfair for the Original Content creators working for 3 Years! @YouTubeCreators @YouTube
— LahoriFied (@LahoriFied) January 25, 2021
دوسری جانب لاہوریفائڈ بند ہونے کے بعد ٹوئٹر پر مداحوں کی جانب سے #reinstateLahorified کے نام سے ایک ہیش ٹیگ بھی شروع کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یوٹیوب گوگل کا ذیلی ادارہ ہے لیکن پاکستان میں اس کا کوئی دفتر نہ ہونے کے باعث اکثر صارفین اور کونٹینٹ کریٹرز کو مسائل کے حل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گوگل اور یوٹیوب کی جانب سے اپنے انڈیا کے دفتر سے ہی پاکستان کے معاملات کو ڈیل کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مسائل کے حل میں علاقائی مخاصمت بھی آڑے آجاتی ہے۔
— LahoriFied (@LahoriFied) January 25, 2021