روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہریوں کا انعقاد فوری شروع کیا جائے، آئی جی پنجاب
لا ہو ر (کر ائم رپو رٹر) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر نے کہاہے کہ سنٹرل پولیس آفس میں روزانہ کی بنیاد پر لگنے والی کھلی کچہری جسے کورونا وبا کی وجہ سے روک دیا گیا تھا کہ انعقاد کو فوری دوبارہ شرو ع کیا جائے اور اس ضمن میں کورونا سے بچاؤ کے حوالے سے تمام ایس اوپیز پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے اے آئی جی شکایات روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری میں آنیوالے شہریوں کی شکایات خود سنیں اورا س حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ باقاعدگی سے انہیں پیش کی جائے انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس کے متعلق شہریوں کی شکایات کا ازالہ پنجاب پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ماڈل تھانوں سمیت پولیس کے تمام دفاتر کی انسپکشن کا عمل مزید تندہی اور باریک بینی سے سر انجام دیا جائے اورانسپکشن کے حوالے سے تیار کئے گئے 34ایس او پیز کے مطابق انسپکشن کی جائیں اور ہر پوائنٹ پر عمل درآمد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ ماہانہ بنیاد پر انہیں بھجوائی جائے ان خیالات کا اظہار سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کیا۔ دوران اجلاس ایڈیشنل آئی جی انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی برانچ(آئی اے بی) اظہر حمید کھوکھر نے مختلف اضلاع کی انسپکشن کے حوالے سے رپورٹس پیش کرتے ہوئے بتایاکہ آئی اے بی کی ٹیموں نے یکم جنوری سے 30جون تک صوبے بھر میں مجموعی طور پر341دفاتر اور تھانوں کی انسپکشنز سر انجام دیں ہیں جبکہ لاہور سمیت صوبے کے تمام ریجنز میں 234انکوائریز کی گئیں جن میں سے 167مکمل اور 67 زیر تکمیل ہیں۔اجلاس میں، ایڈیشنل آئی جی آئی اے بی، اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی آئی اے بی، عمران محمود، اے آئی جی انکوائریز، عمرفاروق سلامت، اے آئی جی کمپلینٹس محمد نوید سمیت دیگر افسران شامل تھے۔
انہوں نے مزیدبتایا کہ وزیر اعلی آفس کی جانب سے موصول ہونے والی 66شکایات میں سے59حل کر دی گئیں جبکہ 7پر تحقیقات جاری ہیں جبکہ آئی جی پنجاب کی جانب سے بھجوائی گئی179شکایات میں سے155حل ہو چکی ہیں اور24پرتحقیقات جاری ہیں۔ دوران اجلاس انہوں نے مزیدکہا کہ سنگین وارداتوں میں جائے وقوعہ پر نہ پہنچنے، رجسٹروں میں ضمنیوں کااندراج نہ کرنے سمیت مختلف ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر 56ڈی ایس پیز اور 94ایس ایچ اوز کے خلاف کاروائی کیلئے متعلقہ آر پی اوز، اور ڈی پی اوز کو سفارشات بھی بھجوائی جا چکی ہیں۔ آئی جی پنجاب نے افسران کو احکامات دیتے ہوئے کہاکہ سزاو جزا کے عمل میں ڈسپلن میٹرکس کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے اور غلطی کے مرتکب ذمہ دار ان کو جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق ہی سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ فورس کی پرفارمنس کو بہتر سے بہتر اورپیشہ ورانہ امور میں مزید شفافیت کیلئے تمام پراجیکٹس اور دفاتر کی انسپکشن اور مانیٹرنگ کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور افسران خود فیلڈ میں نکل کر عوامی مسائل کے ازالے کیلئے تھانوں اور دفاتر کی ورکنگ کا جائزہ لیتے رہیں۔