سپریم کورٹ کا نیب کی تفتیش کے حوالے سے فیصلہ ہمارے موقف کی تائید
لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری بیرسٹر ہارون د گل نے کہا ہے سپریم کورٹ نے نیب کی تفتیش کے حوالے سے فیصلہ دے کر ہمارے موقف کی تائید کی ہے کتنے افسوس کا مقام ہے کہ نیب آرڈیننس کو بنے 21سال ہو گئے مگر نیب آج تک پراسیکیوشن کے رول ہی نہیں بنا سکا۔وہ روزنامہ ”پاکستان“ کے مقبول عام سلسلہ ایشو آف دی ڈے میں گفتگو کر رہے تھے۔بیرسٹر ہارون دگل نے کہا جب حکومتیں عوام کے فنڈا مینٹل رائٹس کو تحفظ دینے میں ناکام ہو جائیں تو عدالتیں فیصلے کرتی ہیں سو جب نیب جسے نیب آرڈیننس سیکشن 34کے تحت اختیارات حاصل ہیں کہ وہ نیب پراسیکیوشن قوانین میں ترمیم کرتی مگر ترمیم کرنا تو درکنار نیب آج تک تفتیش کے رولز ہی نہیں بنا سکی۔ہم شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ نیب کا
تفتیشی نظام انتہائی ناکارہ اور تفتیشی افسر تفتیش کی الف ب سے بھی واقف نہیں اور ان کے نا مکمل تفتیشی نظام کے باعث ملزمان جو ہر قسم کا تعاون بھی کرتے ہیں انہیں کئی کئی ماہ و سال نیب کی حراست میں رہنا پڑتا ہے اب سپریم کورٹ نے نیب کے تفتیشی نظام کو مکمل طور پر ننگا کر دیا ہے۔ہم سپریم کورٹ کے مشکور ہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
بیرسٹر ہارون د گل