سندھ حکومت کا این ایف سی کے نئے نوٹیفکیشن کو دوبارہ چیلنج کرنے کا فیصلہ

  سندھ حکومت کا این ایف سی کے نئے نوٹیفکیشن کو دوبارہ چیلنج کرنے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(این این آئی)سندھ حکومت نے این ایف سی کے نئے نوٹیفکیشن کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے دوبارہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیاہے۔وزیراعظم کے نام اپنے دوسرے خط میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا موقف ہے کہ این ایف سی نوٹیفکیشن کے نئے ٹی او آرز(ٹرمز آف ریفرنسز)آئین سے متصادم ہیں، آئین و قانون میں واضح ہے کہ مالیاتی وسائل کی تقسیم ہوگی لیکن اخراجات میں شیئرنگ نہیں ہوگی، نئے نوٹیفکشن کے ٹی او آر ختم کیے جائیں۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے این ایف سی کے نئے نوٹیفکیشن پر اپنے دوسرے خط میں پھر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ قومی سطح کے منصوبوں میں وفاق صوبوں کے مالیاتی شیئر سے کٹوتی نہیں کرسکتا، آئین کے آرٹیکل 78 سے 83 تک واضح ہے کہ وفاق کے اخراجات کا طریقہ کار کیا ہوگا۔خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اخراجات کا فیصلہ متعلقہ اسمبلیوں کا دائرہ اختیار ہے، قومی مالیاتی کمیشن اخراجات کے تعین کا حق نہیں رکھتا اور این ایف سی قانون ساز ارکان سے یہ حق نہیں چھین سکتی۔مراد علی شاہ نے نئے نوٹیفکشن کے ٹی او آر ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ وزیراعظم آئینی تقاضوں پر عمل کرکے آئین کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔
این ایف سی

مزید :

صفحہ اول -