مبینہ جعلی ڈگری،سول ایوی ایشن اتھارٹی کو درخواست گزار پائلٹ کیخلاف حتمی فیصلہ سے روک دیا گیا

مبینہ جعلی ڈگری،سول ایوی ایشن اتھارٹی کو درخواست گزار پائلٹ کیخلاف حتمی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہورہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی نے مبینہ جعلی ڈگری کی بنیاد پر فارغ ہونے والے پی آئی اے کے پائلٹ کی درخواست پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کو درخواست گزار پائلٹ کے خلاف حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا،عدالت نے سیکرٹری اور ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب بھی طلب کر لیاہے،پی آئی اے کے سابق پائلٹ بلال چغتائی نے اپنی درخواست میں سیکرٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی اوردیگر متعلقہ حکام فریق بنایا ہے،درخواست گزار کا موقف ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئر ٹرانسپورٹ پائلٹ کے تحریری امتحان میں خود نہ بیٹھنے کا الزام عائد کر کے لائسنس معطل کر دیا ہے، 14 جولائی کو لائسنس معطلی کا نوٹیفیکیشن موصول ہوا، لائسنس معطلی نوٹیفیکیشن میں 14 روز میں اپیل دائر نہ کرنے کی صورت میں لائسنس منسوخی کی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے، سول ایوی ایشن رولز کے تحت ڈی جی سول ایوی ایشن کو ہی اپنے کئے گئے فیصلے پر دائر اپیل فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جو غیر آئینی ہے، درخواست گزار پائلٹ کا موقف سنے بغیر ڈی جی سول ایوی ایشن نے لائسنس معطل کر دیا، ڈی جی سول ایوی ایشن کو اپنے ہی فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کرنے کا اختیار دینا آئین میں دیئے گئے فیئر ٹرائل حقوق کی خلاف ورزی ہے، ڈی جی سول ایوی ایشن کو اپیل کا اختیار دینے کے رولز کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم کیا جائے، درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ ایئر ٹرانسپورٹ پائلٹ لائسنس معطلی کا حکم غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، درخواست میں لائسنس معطلی کے حکم پر درخواست کے حتمی فیصلے تک عمل درآمد روکنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
جعلی ڈگری

مزید :

صفحہ آخر -