نیب کو اندھے اختیارات حاصل ہیں، احسن اقبال
اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ نیب کو اندھے اختیارات حاصل ہیں، وہ کسی بھی شخص کو محض الزام پر 90روز تک حراست میں رکھ سکتا ہے، نیب قوانین میں ترامیم کے لئے پارلیمانی کمیٹی غور کر رہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب افسران کو خود ہی مستعفی ہوجانا چاہیے تھا، خواجہ برادران کے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا حساب کون دے گا؟ ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پارلیمانی قانون ساز کمیٹی میں دو طرح کے قوانین زیرغور ہیں ایک تو نیب قوانین میں ترمیم زیر غور ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب ہمارا موقف ثابت ہو گیا ہے کہ جو ہم بات کرتے تھے وہ قانون کے مطابق تھی اور اگر نیب افسران نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہوتا تو وہ خود ہی مستعفیٰ ہو کر گھر چلے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ نیب قوانین کے مطابق آپ کسی بھی شخص کو اٹھاکر90 دن تک بند کر سکتے ہیں جبکہ دوسری طرف حکومت بھی ایسے قوانین بنا رہی ہے کہ وہ کسی بھی شہری کو 6ماہ کے لئے غائب کر سکتی ہے۔ اس پر بھی ہمیں تشویش ہے، ہم نے حکومت سے جب ان قوانین کے بارے میں پوچھا تو اس کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو اندھے اختیارات حاصل ہیں ابھی انکوائری نہیں ہوتی اور بندے پہلے اٹھالیتے ہیں جس پر سیاسی جماعتوں کو شدید تشویش ہے۔ تاہم کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے خلاف ریفرنس بھی دائر ہو چکے ہیں اور ان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ اسی بات پر عدالت نے بھی اعتراض اٹھایا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم کے لئے ہم نے ایک سال قبل موجودہ قوانین سے متعلق متبادل تجاویز دی تھیں۔
احسن اقبال