آزاد کشمیر کے سالانہ بجٹ کے مندرجات سامنے آگئے، چھوٹی جھیلوں میں مچھلی کی پیداوار شروع کرنے کا فیصلہ
مظفر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آزاد کشمیر کے سالانہ بجٹ 22-23 کے مندرجات سامنے آگئے ہیں، ترقیاتی میزانیہ کے خلاف مجموعی طور پر 28ارب 50کروڑ روپے مالی وسائل فراہم کئے گئے ہیں جس میں 50کروڑ روپے کی بیرونی امداد بھی شامل ہے۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23ء میں سماجی شعبہ جات کیلئے مجموعی طور پر19فیصد، پیداواری شعبہ جات کیلئے 12فیصداور انفراسٹرکچر کے شعبہ جات کیلئے69فیصد مالی وسائل فراہم کئے گئے ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر کی پبلسٹی اور پروجیکشن کے لئے قائم ادارہ جموں وکشمیر لبریشن سیل کی موجودہ عالمی تناظر اور ضروریات کے مطابق ری آرگنائزیشن کی جارہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آزاد کشمیر میں رحمت اللعالمین/ خاتم النبیین اتھارٹی کا قیام عمل میں لانے جا رہی ہے اس مقصد کیلئے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ مظفرآباد میں Skilled یونیورسٹی کے قیام کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں فزیبلٹی کے لئے رقم بھی مختص کی گئی۔
آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے لئے پہلی مرتبہ Digital Maping متعارف کروائی جا رہی ہے۔
نیشنل ایکشن پلان کو کامیاب اور موثر بنانے کے لیے آزادکشمیر کے محکمہ پولیس میں Counter Terrorism Department کا قیام عمل میں لایا جس کے لیے مطلوبہ آسامیاں مہیا کرنے کے علاوہ اس شعبہ کی دیگر ضروریات کے لیے خطیر رقم مہیا کی گئی ۔ عوام کو انصاف کی فراہمی کے لیے دو سب ڈویثرن(سماہنی و عباس پور) میں ایڈیشنل سیشن ججز کی عدالتیں قائم کیں اس انتظام سے ان سب ڈویثرنزکے عوام کو سہولت ملے گی۔
صحت عامہ کی سہولیات کی عوام کو انکی دہلیز پر فراہمی، ادویات وسازوسامان کی خریدکے لیے ہسپتالوں میں تقریباً 700ملین روپے کا اضافہ کیے گیا ہے۔ مختلف ہسپتالوں و صحت عامہ کے دیگرطبعی مراکز کے لیے تقریباً 240آسامیاں تخلیق کی گئیں۔دوران انتخابات عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ علاج معالجہ کی سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا کی جائیں گی جس کے لیے پہلے مرحلہ میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال سماہنی ضلع بھمبر اور منگ ضلع سدھنوتی کو اپ گریڈ کرتے ہوئے تحصیل ہیڈ کوارٹرکا درجہ دیا گیا اوران مراکز کے لیے مطلوبہ سٹاف اور دیگر وسائل بھی فراہم کیے جاچکے ہیں جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال عباسپور کو مزید سٹاف بھی مہیا کیا گیا ہے۔
گرین پاکستان عمران خان، چیئرمین تحریک انصاف کا خواب اور مشن ہے تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کے ترقیاتی پروگرام کے تحت آزادکشمیر میں بھی Ten Billion Tree Sunami Progrmmeکے تحت محکمہ جنگلات اس پروگرام کو کامیابی سے مکمل کررہاہے۔اس پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے آزادکشمیر محکمہ جنگلات کے لیے 19284.890ملین روپے مختص کیے گئے ہیں
منگلا ڈیم سے نکاسی مچھلی کے ٹھیکہ سے سالانہ تقریباً 67ملین روپے کی آمدن ہورہی ہے موجودہ حکومت گزشتہ چندسالوں کے دوران بننے والے ہائیڈل پراجیکٹس گل پورضلع کوٹلی کے علاوہ نیلم جہلم اور پترینڈ ضلع مظفرآبادکی چھوٹی جھیلوں میں مچھلی کی پیدوار کا عمل شروع کرنے جارہی ہے، اس سے حکومت کی آمدنی میں مزید اضافہ ہو گا ۔
آزادکشمیر بھر کے سرکاری اداروں اور واٹر سپلائی کے لیے ٹیوب ویلز پر میٹر نصب کئے گئے اس سے بجلی چوری کی حوصلہ شکنی ہو گی اور حکومت کومعقول بچت بھی ہوگی۔آزاد کشمیر میں سیاحت کی ترقی، صحت عامہ کی بہتری، خواتین کو با اختیار بنانے سمیت قرضہ جات کی خصوصی سکیمیں شروع کی گئی ہیں۔
مظفرآبادمیں 200بستر پر مشتمل جدید ہسپتال کی تعمیر کیلئے 75کروڑ روپے کے منصوبہ پر عملدرآمدکیلئے ابتدائی طورپر20کروڑروپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ عوام کو مفت ایمرجنسی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی میزانیہ سے 15کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں جس سے ایمر جنسی ادویات سمیت ڈائیلاسیز اور محفوظ انتقال خون کی سروسزکوبہتربنانے کیلئے اقدامات عمل میں لائے جائیں گئے۔
سیاحوں کی سہولت کیلئے کوہالہ مظفرآباد اور گو ئی نالہ آزاد پتن روڈ پر جدید سہولیات سے مزین ریسٹ ایریاز کی تعمیر کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔آزاد کشمیر میں پہلی بار سیاحت کی ماسٹر پلاننگ کیلئے 03کروڑ روپے کی مالیت کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس سے سیاحت کو فروغ حاصل ہو گا۔
آزاد کشمیر میں شاہرات کو محفوظ بنانے کے لیے سلائیڈ ٹریٹمنٹ اور روڈ سیفٹی کے منصوبہ جات شامل کیے گئے ہیں۔مہاجرین مقیم پاکستان کی آبادی کاری کیلئے 30کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جن سے کالونیوں کی تعمیر کیلئے خرید اراضی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔