کوئٹہ کا افسوسناک سانحہ

کوئٹہ کا افسوسناک سانحہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کوئٹہ میں ایک ٹریفک سارجنٹ سب انسپکٹر کو بلوچستان اسمبلی کے ممبر عبدالمجید خان اچکزئی کی گاڑی نے سڑک کے درمیان اس وقت کچل ڈالا، جب وہ اپنے فرائض انجام دے رہا تھا۔ شدید زخمی سب انسپکٹر کو ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔ علاقہ پولیس نے گاڑی کو قبضے میں لینے کے بعد بھی ایم پی اے یا ڈرائیور میں سے کسی کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا اور کارچلانے والے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔ بعد ازاں ایم پی اے عبدالمجید خان اچکزئی نے خود بیان دیا کہ گاڑی ان کا ڈرائیور چلا رہا تھا لیکن حادثے کی ذمہ داری میں قبول کرتا ہوں اور جاں بحق ہونے والے ٹریفک سارجنٹ کے لواحقین کو دیت یا قصاص دینے کے لئے تیار ہوں۔ اس واقعہ سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پولیس نے شاہ سے زیادہ وفاداری کا ثبوت دیا، کیونکہ عبدالمجید اچکزئی پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے عزیز ہیں متعلقہ پولیس کے اس کردار پر سوشل میڈیا کی طرف سخت تنقید ہو رہی ہے کہ کس طرح پولیس حکام نے اصل ملزم کو بچانے کے لئے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ایسے ’’وفادارانِ شاہ‘‘ کے خلاف سخت ایکشن کی ضرورت ہے جب حادثے میں ملوث گاڑی پولیس نے قبضے میں لے لی اور یہ علم ہوگیا تھا کہ گاڑی ایم پی اے کی ملکیت ہے تو پھر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ ایسے پولیس افسران دیگر مقدمات میں جانے کیا کیا گل کھلاتے ہوں گے! فوری اور سخت کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ دوسروں کو نصیحت ہو۔

مزید :

اداریہ -