امریکی ڈالروں کی ریل پیل کے باعث ملک کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا گیا:غلام بلور
پشاور (پ ر)قومی اسمبلی میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر حاجی غلام احمد بلور نے پارا چنار‘ کوئٹہ اورکراچی میں میں قتل عام پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا ملک پاکستان ایک پرامن ملک تھا اور اس پر پرامن لوگ اپنی زندگیاں سکھ اور آرام سے گزار رہے تھے کچھ لوگوں اور کچھ طاقتوں نے امریکہ کی ایماء پر امریکی ڈالروں کی چمک دمک اور ریل پیل کی وجہ سے اپنے ہمسایہ ملک افغانستان میں جہاد کا اعلان کر کے قتل و غارت گری کو دعوت دی اس وقت پاکستان میں صرف ایک شخصیت خان عبدالولی خان نے یہ بات کہی کہ آپ نے اپنے ہمسایہ ملک پاکستان اور قوم کو بارود کے ڈھیر پر بٹھا دیا ہے سیاست خالی سٹیج پر کھڑے ہو کر گالی دینا دوسروں کے عیب نکالنا اور ناچ گانے سے لوگوں کو متوجہ کرنا نہیں سیاست میں پولیٹیکل ویژن یعنی سیاست بصیرت ہی سب سے بڑی سیاست ہوتی ہے آج پوری قوم کو ولی خان کے وہ الفاظ یاد آ رہے ہوں گے جو اس وقت خان عبدالولی خان نے قتل و غارت کی مخالفت کی تھی‘ لوگ کہتے ہیں کہ روس کی وجہ سے افغانستان میں جہاد کیا گیا ہم کہتے ہیں کہ روس کو کافی عرصے کے بعد آیا نور محمد ترکئی کی آمد پر جہاد کے نام پر قتل و غارت شروع کی گئی اور نور محمد ترکئی کو قتل کروانے کے بعد جب حفیظ اللہ امین آئے تو اس وقت بھی قتل و غارت جاری تھی پر حفیظ اللہ کو قتل کروا دیا تھا تو اس کے بعد جب ببرک کارمل آئے تو اس کے ساتھ روسی فوجیں آئیں اور ایک وقت میں محمد خان جونیجو نے اپنی سیاسی تگ و دو کے ساتھ روسی فوجوں کوافغانستان سے نکلوا دیا تھا لیکن پھر بھی ہم حالات کو قابو کرنے میں ناکام رہیں جس کا خمیازہ پوری قوم و ملک آج تک بھگت رہے ہیں اور نہ جانے کب تک بھگتے رہیں گے آخر میں انہوں نے کہا کہ خان عبدالولی خان کی سیاسی بصیرت زندہ آباد اور پاکستان پائندہ باد۔