امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے ممکنہ متعدد ثبوت ضائع

امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے ممکنہ متعدد ثبوت ضائع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن (اظہر زمان، خصوصی رپورٹ) معلوم ہوا ہے اوبامہ انتظامیہ نے گزشتہ برس امریکہ میں موجود دو روسی کمپاؤنڈز پر جو قبضہ کیا تھا اس وقت وہاں موجود سامان تباہ کردیا گیا ۔ روسی سفارتکاروں کے زیر استعمال کمپیوٹر سمیت تمام سامان میں امریکی انتخابات میں روس کی ممکنہ مداخلت کے ثبوت موجود ہوسکتے تھے، سامان میں کمپیوٹر، انٹینا، الیکٹرانکس کی اشیاء، فائلیں اور دیگر ڈیٹا شامل تھا۔ انٹیلی جنس ماہرین کا کہنا ہے ٹرمپ انتظامیہ نے یہ سامان جان بوجھ کر تباہ کیا ہے کیونکہ ان ثبوتوں کے ذریعے ٹرمپ کی صدارتی ٹیم پر بھی الزام لگ سکتاتھا۔ غا لب امکان ہے روسی سفارتکار ان کمپاؤنڈز میں بیٹھ کر صدارتی انتخابات کے نظام کو ہیک کرنے کا غیر قانونی کام کرتے رہے ہوں۔ میری لینڈ اور نیویارک میں موجود کمپاؤنڈز کو اس وقت قبضہ میں لیا گیا تھا جب اوبامہ انتظامیہ نے روس میں امریکی سفارتکاروں کو بے دخل کئے جانے کے بدلے میں 35 سفارتکاروں کو بے دخل کیا تھا۔ ساؤتھ کیرولینا کے ری پبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے ’’سی بی ایس نیوز‘‘ کو ایک انٹرویو میں یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ یہ کمپاؤنڈ روسی سفارتخانے کو واپس دینے پر غور کر رہی ہے، اس دوران گزشتہ ہفتے سینیٹ نے ایران کے علاوہ روس پر مزید اقتصادی پابندیاں لگانے کا جو بل منظور کیا تھا وہ ایوان نمائندگان میں تکنیکی وجوہات کی بنا پر رک گیا ہے۔ بدھ کے روز سینیٹ نے دو کے مقابلے پر 98 ووٹوں سے پابندی کا یہ بل منظورکیا تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ ایوان کے دونوں طرف کے ارکان نے اس کی تائید کی تھی۔ اس بل میں امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کی سزا کے طور پر پہلی مرتبہ اضافی اقتصادی پابندیاں لگائی گئی تھیں۔ یہ بل اسوقت کانگریس کے ایوان نمائندگان میں موجود ہے جہاں اس پر یہ اعتراض لگا یا گیاہے کہ مالی نوعیت کے کسی بل کا آغاز صرف ایوان نمائندگان سے ہی ہوسکتاہے جبکہ یہ بل بھی مالی نوعیت کا ہے لیکن اس کا آغاز سینیٹ سے ہوا ہے جو قانون اور ضابطے کیخلاف ہے۔ صدر ٹرمپ دونوں ایوانوں سے منظور ہونے کے بعد اس پر دستخط کردیں گے تو یہ قانون بنے گا اگرچہ وائٹ ہاؤس اندرونی طور پر روس پر پابندیاں لگانے کے حق میں نہیں جبکہ کانگریس اس معاملے میں خاصی سرگرم ہے۔

مزید :

صفحہ آخر -