وہ وقت جب ہندوستان کے طاقتور ترین بادشاہ اکبر کو بھانڈ بن کر اپنی جان بچانا پڑی، بہادری و بزدلی کا ایسا تاریخی واقعہ کہ جان کر آپ بھی دم بخود رہ جائیں گے
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر اینکر پرسن آفتاب اقبال نے کہا ہے کہ بشیر خان بھٹی نے تحقیق کی ہے جس میں اس نے انکشاف کیا ہے کہ ایک دفعہ فریڈم فائٹر رائے عبداللہ عرف دلا بھٹی نے سلطنت مغلیہ کے عظیم ترین شہنشاہ اکبر کو گرفتار کرلیا اور سر قلم کرنا ہی چاہتا تھا کہ بادشاہ اکبر نے کہا کہ وہ شہنشاہ نہیں بلکہ اس کے دربار کا ایک بھانڈ ہے ، جس کے بعد دلا بھٹی نے بادشاہ اکبر کی جان بخشی کردی۔
آفتاب اقبال نے نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ بادشاہ اکبر کے دور میں رائے عبداللہ عرف دلا بھٹی نامی ایک فریڈم فائٹر ہوا کرتا تھا جس نے بادشاہ اکبر کے 15 سال ضائع کرادیے اور دلا بھٹی کی ہی وجہ سے شہنشاہ اکبر نے پورے 15 سال تک اپنا دارالخلافہ لاہور کو ہی بنائے رکھا۔
دونوں میں وجہ عناد یہ تھی کہ شہنشاہ اکبر نے ہندوستان کے زمینداروں پر ٹیکس عائد کیا تو دلا بھٹی نے اس سے اختلاف کیا اور دونوں میں دشمنی شروع ہوگئی ۔ دلا بھٹی شہنشاہ اکبر کو قتل کرنا چاہتا تھا جبکہ شہنشاہ ہند کی بھی یہی خواہش تھی اور اسی کشمکش میں پورے 15 سال گزر گئے۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ دلا بھٹی نے مستقبل کے شہنشاہ ہندوستان جہانگیر کو پکڑ لیا لیکن اسے قتل نہیں کیا۔ دلا بھٹی نے جہانگیر کو کہا کہ میری تمہارے باپ کے ساتھ دشمنی ہے اس لیے تمہارا کوئی قصور نہیں ہے لیکن اپنے باپ کو بتادینا کہ جس دن وہ میرے ہتھے چڑھ گیا تو اسے نہیں چھوڑوں گا۔
تقدیر کا کرنا ایسا ہوا کہ ایک دن شہنشاہ اکبر دلا بھٹی کے ہتھے چڑھ گیا۔ دلا بھٹی نے شہنشاہ کو دیکھ کر کہا کہ تم شکل سے بادشاہ نہیں لگتے جس پر بادشاہ اکبر نے کہا کہ میں تو بادشاہ کے دربار میں بھانڈ ہوں ۔ دلا بھٹی نے بادشاہ کی بات سن کر کہا مجھے شک ہے کہ تم جھوٹ بول رہے ہو لیکن میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اس لیے تمہیں چھوڑ رہا ہوں ، اگر تم سچ بول رہے ہو تو تمہیں مار کر اپنے سر پر تمہارا خون نہیں لینا چاہتا جس کے بعد دلا بھٹی نے شہنشاہ اکبر کو چھوڑ دیا۔
اس واقعے کے بعد بادشاہ اکبر اور دلا بھٹی میں دوستی کی کوشش ہوئی ۔ اس دوران دلا بھٹی اکبر کے دربار میں گیا تو ایک مصاحب نے کہا کہ تمہیں بادشاہ کو سجدہ کرنا پڑے گا لیکن دلا بھٹی نے اس بات سے انکار کردیا اور کہا کہ میں راسخ العقیدہ مسلمان ہوں اور کسی بھی طور پر ایک انسان کو سجدہ نہیں کروں گا۔ دلا بھٹی کے انکار کے بعد اسے اس چھوٹے دروازے سے گزرنا پڑتا جس میں سر جھکا کر گزرا جاتا تھا ۔ دلا بھٹی جونہی اس دروازے پر پہنچا تو اس نے بادشاہ اکبر کو پہچان لیا اور کہا اوئے بھانڈ تم یہاں کیا کر رہے ہو۔ بادشاہ اکبر نہیں چاہتا تھا کہ اس بات پر اس کا ٹھٹھا اڑے لیکن ہندو درباریوں نے شہنشاہ کو خوب جگتیں کیں جس کے بعد اس نے دلا بھٹی کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا اور بعد ازاں اسے تھانہ کوتوالی لاہور کی جگہ پر پھانسی پر لٹکایا گیا اور میانی صاحب کے قبرستان میں دفن کیا گیا۔
دلا بھٹی کو مشرقی پنجاب (بھارتی پنجاب ) میں ہیرو کا درجہ دیا جاتا ہے اور اس کے نام پر اب تک 8 فلمیں بھی بن چکی ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان میں بہت کم لوگوں کو اس کردار کے بارے میں پتا ہے جس کی وجہ سے بادشاہ اکبر کو پورے 15 سال تک لاہو رکو اپنا دارالحکومت بنائے رکھنا پڑا۔