ن لیگ نے ساجد میر کی چھٹی کرادی، ٹکٹ نہ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ

ن لیگ نے ساجد میر کی چھٹی کرادی، ٹکٹ نہ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ
ن لیگ نے ساجد میر کی چھٹی کرادی، ٹکٹ نہ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک) مشکل حالات میں ساتھ نہ دینے کا گلہ ؟ سعودی عرب سے شریف خاندان کی ناراضگی ختم نہ کراسکنے کی سزایا مذہبی جماعتوں سے پیچھا چھڑانے کی پالیسی کا فیصلہ ، مسلم لیگ ن نے 30سال سے اپنی دیرینہ حلیف جماعت مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے کسی بھی امیدوار کو عام انتخابات 2018ءکے لیے ٹکٹ دینے اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنے سے معذرت کرلی اس سلسلے میں سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی ماڈل ٹاون میں میاں شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات بھی ناکام رہی۔ جس پر مرکزی جمعیت اہل حدیث کے حلقوں میں کافی مایوس ہوتی جا رہی ہے اور مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر پر کارکنوں کا دباو¿ پڑھتا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ ن کا ہر موقع پر ساتھ دینے کے باوجود انہوں نے نظر انداز کیا ہے جو انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔

دوسری جانب مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان نے نئی انتخابی حکمت عملی کے تحت پنجاب سے چار قومی اور بارہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار دینی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے کھڑے کر دیئے ہیں اور ان حلقوں میں مسلملیگ ن کے امیدواروں کا بھی مقابلہ کیا جائے گا۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کی طرف سے جاری کردہ پنجاب کے امیدواروں کی فہرست اسمبلی کے امیدواروں میں این اے 74سیالکوٹ سے رانا محمد شفیق خاں پسروری، این اے 107فیصل آباد سے قاری محمد حنیف بھٹی ، این اے 138قصور سے علامہ ابتسام الٰہی ظہیر جبکہ این اے 291ڈ ی جی خاں سے اسامہ عبدالکریم شامل ہیں۔

صوبائی امیدواروں میں پی پی 40پسرور سے رانا محمد شفیق خاں پسروری پی پی 41پسرور مفتی کفائیت اللہ شاکر پی پی 54گوجرانوالہ سے عبدالرحمن پن ، پی پی 102مولانا عبدالرشید حجازی ، پی پی 133 ننکانہ صاحب سے ملک ذوالقرنین ڈوگر ، پی پی 145لاہور حافظ بابر فاروق رحیمی ، پی پی 158سے عتیق الرحمن بن حاجی عبدالرزاق پی پی 196ساہیوال سے قاری اظہار احمد بلوچ ، پی پی 206خانیوال سے قاری سیف اللہ عابد ، پی پی 215ملتان سے قاری عبدالرحیم گجر ، پی پی 290ڈی جی خاں ، پی پی 291ڈی جی خاں سے اسامہ عبدالکریم شامل ہیں۔

یاد رہے کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے ناظم اعلی ڈی جی خاں سے سابق ایم این اے حافظ عبدالکریم کے کسی امیدوار کو ن لیگ نے ٹکٹ جاری نہیں کیا جبکہ ن لیگ نے پورے ضلع میں لغاری گروپ کو نوازا ہے جس پر حافظ عبدالکریم بہت دل برداشتہ ہیں اور انہوں نے اویس لغاری اور جمال لغاری کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح ننکانہ صاحب سے سابق ایم پی اے ملک ذوالقرنین ڈوگر کو بھی ٹکٹ جاری نہیں کیا وہاں نواز شریف کے وکیل کواجہ حارث کے کسی عزیز کو ٹکٹ دے دیا گیاہے۔ مسلم لیگ ن کے اس رویہ پر مرکزی جمعیت اہل حدیث کے حلقوں میں کافی مایوس پائی جا رہی ہے اور مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر پر کارکنوں کا دباو¿ پڑھتا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ ن کا ہر موقع پر ساتھ دینے کے باوجود انہوں نے نظر انداز کیا ہے جو انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔

دوسری جانب ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ لغاری گروپ کی طرف سے پارٹی کو فیڈ بیک دی اگیا تھا کہ حافظ عبدالکریم اپنے صاحبزادے اسامہ عبدالکریم کے نام پر ڈیرہ غازی خان سے ن لیگ کا قومی اور صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ حاصل کرکے اپنی پسند کے امیدواروں کو دینا چاہتے ہیں جن میں شیخ اسرار جو ڈپٹی مئیر بھی ہیں جس سے پارٹی کو علاقے میں شدید نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ اس سے قبل ن لیگ کی طرف سے ڈی جی خان کی مئیر شپ اور سینیٹر شپ حافظ عبدالکریم کر دی جا چکی ہے۔