تحریک انصاف نے قد آور شخصیات کیخلاف مضبوط امیدوار کھڑے کر دیئے شاہد خاقان عباسی کے مقابلے میں صداقت عباسی فضل الرحمن کے مقابلہ میں علی امین گنڈاپور آگئے
لاہور( ویب دیسک) پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی ، جے یو آئی ، اے این پی کے سربراہ ، سابق وزیراعظم ، وزرائے اعلیٰ ، ورزاءاور سپیکرز کے علاوہ بااثر گھرانوں سے تعلق رکھنے والے اپنی حریف جماعتوں کی قد آور شخصیات کے خلاف مضبوط امیدوار کھڑے کردیئے۔ تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے 229اور پنجاب اسمبلی کے 238 امیدواروں کے ناموں کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے میاں شہباز شریف کے مقابلے میں سوات 3سے سلیم الرحمن ، این اے 132سے مسلم لیگ (ق) سے آنے والے چودھری منشا سندھو ، ڈیرہ غازی خان سے این اے 192سے مسلم لیگ (ق) کے سردار مقصود احمد خان لغاری کے صاحبزادے سردار محمد خان لغاری کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کے مقابلے میں سردار فاروق احمد چانڈیو، پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو کے مقابلے مین خاتون امیدوار حلیمہ بھٹو کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔
کے پی میں متحدہ مجلس عمل کے امیر مولانا فضل الرحمن کے مقابلہ میں حلقہ این اے 35سے علی امین گنڈاپور اور شیخ محمد یعقوب کواور این اے 7دیر سے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کے مقابلے میں محمد بشیر خان کو ٹکٹ دیئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ناراض وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے مقابلے میں ان کے پرانے سیاسی حریف پیپلز پارٹی دور کے سابق وفاق وزیر غلام سرور خان کو راولپنڈی کے این اے 59اور 63سے انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی کے مقابیل میں این اے 24چارسدہ سے فضل محمد خان اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ آفتاب شیرپائو کے مقابلے میں این اے 23سے ملک انور تاج کو ٹکٹ دیا ہے۔ این اے 54راولپنڈی سے پی ٹی آئی نے صداقت علی عباسی کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مقابلے میں انتخابی میدان میں تارا ہے۔
پی ٹی آئی کے عثمان ڈار مسلم لیگ (ن) کے سابق وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف کا مقابلہ کریں گے۔ ان کے والد مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ ہولڈر ٹائون ناظم رہے ہیں۔ اٹک سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 55 اور 56سابق وفاقی وزیر شیخ آفتاب اور ملک سہیل اعوان کا مقابلہ مسلم لیگ (ق) کے سابق ضلع ناظم اور چودھری شجاعت حسین کے بہنوئی پی ٹی آئی کے میجر (ر) طاہر صادق کریں گے۔ راولپنڈی کے دو حلقوں میں این اے 60اور 62میں پاکستان تحریک انصاف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو سپورٹ کرے گی۔ شیخ رشید احمد کا مسلم لیگ (ن) کے حنیف عباسی اور دانیال چودھری سے کانٹے دار مقابلے ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف نے گجرات اور چکوال میں بھی چودھری پرویز الٰہی اور حسین الٰہی کے مقابلے میں کسی امیدوار کو ٹکٹ جاری نہیں کیا۔ این اے 70گجرات سے وفاقی وزیر چودھری جعفر اقبال کے مقابلے میں پی ٹی آئی نے سید فیض الحسن کو ٹکٹ دیا ہے۔
این اے 72سے 2003سے 2013ءکے انتخابات میں مسلم لیگ (ق) پیپلز پارٹی اور ان کے ٹکٹ پرتین بار منتخب ہونے والی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان وریو خاندان کے ارمغان سبحانی سے ٹکرائیں گی۔ این اے 77 نارووال سے پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے میاں رشید کو مسلم لیگ (ن) کے وفاقی وزیر دانیال عزیز کے مقابلے میں انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ این اے 79گوجرانوالہ سے مسلم لیگ (ن) کے جسٹس (ر) افتخار چیمہ کے حلقے میں پرانے مسلم لیگی گھرانے کے سابق سپیکر قومی اسمبلی حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے محمد احمد چٹھہ کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دیا ہے، ان کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر نثار چیمہ سے ہوگا جو جسٹس افتخار چہمہ اور سابق آئی جی پولیس ذوالفقار چیمہ کے بھائی ہیں۔ گوجرانوالہ میں این اے 81سے مسلم لیگ (ن) کے خرم دستگیر کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے چودھری محمد صدیق امیدوار ہوں گے۔
این اے 78میں مسلم لیگ (ق) کے سابقہ ٹکٹ ہولڈر ممتاز گلوکار ابرارالحق پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا مقابلہ کریں گے۔