نیب کا کام صرف پکڑ دھکڑ نہیں،عوام کی فلاح کو مدنظر رکھ کر تمام اقدامات سر انجام دیئے جاتے ہیں:شہزاد سلیم

نیب کا کام صرف پکڑ دھکڑ نہیں،عوام کی فلاح کو مدنظر رکھ کر تمام اقدامات سر ...
نیب کا کام صرف پکڑ دھکڑ نہیں،عوام کی فلاح کو مدنظر رکھ کر تمام اقدامات سر انجام دیئے جاتے ہیں:شہزاد سلیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم نے کہا ہے کہ نیب کا کام صرف پکڑ دھکڑ نہیں بلکہ نیب میں عوام کی فلاح کو مدنظر رکھ کر اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام اقدامات سر انجام دیئے جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم  کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے نمائندگان، کمشنر لاہور، ڈپٹی کمشنر لاہور، انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے نمائندگان کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس میں  پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے فوکل پرسن ڈاکٹر مشتاق نے پنجاب کے مختلف حکومتی و پرائیویٹ ہسپتالوں سے اکھٹے کئے جانیوالے انتہائی مضر صحت فضلہ کی مبینہ غیرقانونی فروخت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ معاشرتی فلاحی معاملات کے حل کیلئے نیب اور دیگر تمام ادارے آپس میں مل کر اپنا کردارادا کریں تومقاصد کا حصول جلد ممکن ہوسکے گا تاہم ضرورت پڑنے پر نیب تادیبی اقدامات اٹھانے سے بھی گریز نہیں کریگا۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران تمام شرکاء کو ہسپتالوں کے فضلہ سے مختلف اشیاء کی تیاری کی ویڈیوز اور تصاویر بھی دکھائی گئیں۔قانون کی رو سے ہسپتالوں سے نکلنے والے فضلہ جات کو راکھ کی صورت میں تلف ہونا چاہیئے جبکہ شواہد کے مطابق اس فضلہ سے پلاسٹک کی مصنوعات بنائی جارہی ہیں جو حفظان صحت کے اصولوں کے خلاف بھی ہیں اور عوام میں خطرناک بیماریاں پھیلانے کا سبب بھی۔نیب لاہور حکام کی بریفنگ کی روشنی میں تمام محکمہ جات کو انکی ذمہ داریوں اور ان میں ہونیوالی غفلت کا تعین کریگا جبکہ ویسٹ کی تلفی کے اس نظام کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اصلاحاتی نوٹ بھی ارسال کئے جائینگے۔ بعد ازاں نیب حکام متعلقہ اداروں کیجانب سے نیب کی جاری کردہ ان سفارشات پر عملدرآمد کی باقاعدہ مانیٹرنگ بھی کرینگے۔

ابتدائی طور پر ڈی سی لاہور کیجانب سے فوری طور پر لاہور اور اسکے مضافات میں موجود ایسی تمام غیرقانونی فیکٹریوں کو بند کروانیکی یقین دہانی کروائی گئی جبکہ انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کو ہسپتالوں کے فضلہ جات کی مناسب تلفی کے حوالے سے فوری ٹھوس اقدامات اٹھانے اور ادارے کو اپنا کردار ادا کرنیکے احکامات جاری کیے گئے۔