کورونا سے مزید 77افراد جاں بحق، 15جولائی سے ملک بھر میں جامعات کھلونے پر غور
لاہور،اسلام آباد (جنرل رپورٹر،سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وفاقی دارالحکومت میں کورونا کے پھیلاؤ میں تشویشناک حد تک اضافے کے بعد آج جمعرات کو مزید علاقے سیل کر دیئے جائیں گے شہریوں کو خوراک و دیگر ضروری انتظام کیلئے شام 7 بجے تک کا وقت دے دیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے سیکٹرز جی سکس ون، جی سکس ٹو، جی سیون ٹو اور جی ٹین فور آج سیل کر دیئے جائیں گے،، ان علاقوں میں گزشتہ چند روز کے دوران درجنوں کیسز رپورٹ ہوئے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق غوری ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں بھی کورونا وائرس کے ہاٹ سپاٹس کی نشاندہی ہوئی ہے۔دوسری طرف حکومت نے 15 جولائی سے ملک بھر میں جامعات کھولنے پر غور شروع کر دیا۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا گیا جبکہ یونیورسٹیوں سے بھی سفارشات طلب کرلی گئیں۔ لاہور کے کورونا وائرس سے متاثرہ مزید 7علاقوں میں لاک ڈاؤن کر دیا۔دستاویزات کے مطابق 3ہزار613 مریض رپورٹ ہونے پر مذکورہ علاقوں کے مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔جن علاقوں کو سیل کرنے کی منظوری دی گئی ہے ان میں ڈی ایچ اے، گلبرگ،ماڈل ٹاؤن،گارڈن ٹاؤن، فیصل ٹان،گلشن راوی اوراندرون شہرشامل ہے جہاں پر ایس اوپیزپرعملدرآمد کے لیے سیکشن144 نافذ کردی گئی ہے۔مذکورہ علاقوں میں 96 ہزار 229 گھر،2 لاکھ 33 ہزار خاندان جبکہ 10 لاکھ 69 ہزارآبادی ہے،ڈی ایچ اے میں 1403 مریض، 22 ہزار 405 گھر، 44 ہزار 810 فیملیزجبکہ 2 لاکھ 16 ہزار 51 آبادی لاک ڈاؤن رہے گی۔ گلبرگ کے تمام بلاکس سے736 کنفرم کیسز رپورٹ ہوئے،۔ بدھ کو این سی او سی کے اجلاس میں بتایا گیا انتظامیہ کی طرف سے لاک ڈاؤن سے پہلے چوبیس یا اڑتالیس گھنٹے کا نوٹس دیا جائے گا اس دوران متاثرہ علاقوں کے لوگ اپنی ضروری تیاریاں مکمل کر لیں اور اشیاء ضرورت مناسب مقدار میں سٹور کر لیں، سرکاری اور نجی ملازمین اپنے دفاتر کو اطلاع کردیں جو کہ قانونی طور پر آپ کو چھٹی دینے کے پابند کر دیے گئے ہیں، سمارٹ لاک ڈاؤن کی اطلاع موصول ہونے پر دوسرے علاقوں میں منتقل ہونے سے گریز کریں، اپنے گھروں کے اندر محدود رہیں اور ماسوائے ایمرجنسی کے باہر نکلنے سے ہز گز گریز کریں، مجبوری کی صورت میں گھر کا صحت مند فرد ماسک پہن کر باہر نکلے۔این سی او سی کے مطابق جو افراد بوجہ مجبوری باہر نکلیں وہ متعین ہاٹ سپاٹ حدود سے قطعاَ باہر مت نکلیں، گھر کے معمر افراد، حاملہ خواتین، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابطیس کے مریضوں کا خصوصی خیال رکھیں۔
لاک ڈاؤن
اسلام آباد، لاہور، پشاور، کراچی (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں کورونا سے مزید 77 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ، 3611 نئے کیسز رپورٹ ہوئیکورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 3808 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 191022 تک پہنچ گئی ہے اب تک پنجاب میں کورونا سے 1516 اور سندھ میں 1161 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں 869 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ بلوچستان میں 108، اسلام آباد میں 108، گلگت بلتستان میں 23 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 23 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔بروز بدھ ملک بھر سے کورونا کے مزید 3611 کیسز اور 77 ہلاکتیں سامنے آئیں جن میں پنجاب سے 1228 کیسز 21 ہلاکتیں، سندھ سے 1414 کیسز اور 37 اموات، خیبر پختونخوا سے 499 کیسز اور 14 ہلاکتیں، اسلام آباد 264 کیسز 2 ہلاکتیں، بلوچستان سے 183 کیسز 2 ہلاکتیں اور آزاد کشمیر سے 23 کیسز اور ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔پنجاب سیکورونا کے مزید 1515 کیسز اور 21 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جن کی تصدیق پی ڈی ایم اے نے کی۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق صوبے میں کورونا کے کل کیسز کی تعداد 69536 اور اموت 1516 تک جا پہنچی ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں اب تک کورونا سے 19935 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔وفاقی دارالحکومت سیکورونا کے مزید 264 کیسز اور 2 اموات سامنے ا?ئی ہیں جس کی تصدیق سرکاری پورٹل پر کی گئی ہے۔پورٹل کے مطابق اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 11483 اور اموات 108 ہو چکی ہیں۔اسلام آباد میں اب تک کورونا وائرس سے 5012 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔آزاد کشمیر سے بھی کورونا کے مزید 23 کیسز اور ایک ہلاکت سامنے آئی ہے جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کی گئی ہے۔پورٹل کے مطابق آزاد کشمیر میں کورونا کے کل کیسز کی تعداد 892 اور اموات کی تعداد 23 ہو گئی ہیں۔سرکاری پورٹل کے مطابق آزاد کشمیر میں کورونا سے متاثرہ 366 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔سندھ سے بدھ کو کورونا کے مزید 1414 کیسز اور 37 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جن کی تصدیق وزیراعلیٰ سندھ نے کی۔سندھ میں نئے کیسز کے بعد کورونا کے کل مریضوں کی تعداد 74070 اور ہلاکتیں 1161 ہوگئی ہیں۔خیبر پختونخوا میں بدھ کو کورونا وائرس سے مزید 14 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 869 ہوگئیپوری دنیا میں نوول کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 92لاکھ63ہزار466تک پہنچ گئی ہے، امریکہ 23 لاکھ47ہزار22مصدقہ کیسز کیساتھ سرفہرست ہے، جبکہ برازیل11لاکھ45ہزار906مصدقہ کیسز کیساتھ دوسرے روس 5لاکھ98ہزار878 مصدقہ کیسز کے ساتھ تیسرے نمبرپرہے۔بھارت میں 4لاکھ56 ہزار183مصدقہ کیسز ہیں برطانیہ میں 3لاکھ7ہزار682 مصدقہ کیسز پیرو میں مصدقہ کیسز کی تعداد2لاکھ 60ہزار810اور چلی میں مصدقہ کیسز کی تعداد 2لاکھ 50ہزار767تک پہنچ گئی ہے۔سپین میں مصدقہ کیسز کی تعداد2لاکھ46ہزار752اور اٹلی میں مصدقہ کیسز کی تعداد2لاکھ38ہزار833تک پہنچ گئی ہے۔چین میں مصدقہ کیسز کی تعداد85ہزار99ہوگئی ہے۔
کورونا ہلاکتیں
لاہور(خبر نگار)سمارٹ لاک ڈاؤن کے دوسرے فیز کے تحت شہر کے مزید 7 سلیکٹڈ مقامات کو گزشتہ رات 12 بجے مکمل سیل کرکے محکمہ داخلہ پنجاب نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق گلبرگ کا پورا علاقہ، گلشن راوی کے تمام بلاکس،ڈیفنس سمیت ماڈل ٹاؤن، فیصل ٹاؤن،گارڈن ٹاؤن،ڈی ایچ اے اوروالڈ سٹی کے کچھ علاقے 30،جون تک مکمل طورپر سیل کر دیئے گئے ہیں۔پنجاب حکومت کے فیصلہ کے مطابق سیل کردہ علاقوں میں پولیس نے گزشتہ رات ہی خاردار تاریں بچھا دیں اور بیرئیر سمیت رکاوٹیں کھڑی کر کے ہر قسم کی آمد رفت کو بند کر دیا۔دوسری جانب سی پی او لاہور کی ہدایت پر ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے گزشتہ رات مذکورہ سیل کردہ علاقو ں سمیت مختلف علاقوں کا دورہ کیااور داخلی و خارجی راستوں پر پولیس ناکوں کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا،متعلقہ پولیس افسران سے سکیورٹی اقدامات پر بریفنگ لی۔اس موقع پر انہوں نے پولیس عملہ کو ماسک، گلوز، سینی ٹائزر سمیت کورونا سے بچاو کی حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کیں اور کہا لاک ڈاون،سکیورٹی اقدامات کورونا پھیلاو کو روکنے اور شہریوں کی اپنی صحت کی حفاظت کیلئے ناگزیر ہیں۔لاک ڈاؤن ایریاز کے رہائشی کورونا خطرات کے پیش نظر غیر ضروری نقل و حرکت سے پرہیز کریں،گھروں میں رہیں، دن میں صرف ایک بار گراسری و ادویات کی خریداری کیلئے باہر آئیں۔ سیل کردہ علاقوں میں گراسری،جنرل سٹور، آٹا چکیاں، پھلوں سبزیوں کی دکانیں، تندور، پٹرول پمپس صبح9 تا شام7 بجے تک کھلے رہیں گے۔میڈیکل سٹورز،فارمیسی،ہسپتال، کلینکس لیبارٹریز، کولیکشن پوائنٹس ہفتے میں 7 دن 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔دودھ،چکن گوشت،مچھلی شاپس اور بیکری شاپس صبح7 سے شام7 بجے تک کھلی رہیں گی۔
لاہور علاقے سیل