حکومتی احکامات نظر اندازنمل یونیورسٹی میں کلاسز شروع، کورونا پھیلنے کا خدشہ
ملتان (سٹاف رپورٹر)کرونا وائرس کی خطرناک وبا‘نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز(نمل)ملتان کیمپس نزد9نمبر چونگی کیمپس نے حکومتی احکامات نظر انداز کردئیے۔ طلباوطالبات کی کلاسز شروع کر دیں‘ انتظامیہ نے آنکھیں بند کرلیں۔ بتایا گیا ہے کہ کرونا وائر س کے مسئلے کے پیش نظر حکومت کے حکم پر ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند کر دئیے گئے۔ جان لیوا وائرس کے متاثرین کی تعداد سرخ لکیر پار کرنے(بقیہ نمبر1صفحہ6پر)
اور پے درپے ہلاکتوں اور مریضوں کی شرح مسلسل بڑھنے پر حکومت نے طلباو طالبات کی زندگیاں محفوظ کرنے کے لئے کسی بھی صورت میں تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دینے سے یکسر انکار کرتے ہوئے لاک ڈاؤن پر ہر صورت میں عملدرآمد کرنے کاحکم دے دیا ہے مگر نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے سلسلے میں حکومتی احکامات‘ لاک ڈاؤن‘دفعہ 144اورایس او پیز کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے اور طلباوطالبات کی کلاسز شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مختلف ڈیپارٹمنٹس کے طلبہ کی 20‘20کی تعداد میں کلاسز لی جارہی ہیں جو صبح9بجے سے شام تک وقفے وقفے سے جاری رہتی ہیں‘ ایک دن چھوڑ کر ایک دن کلاسز لی جا رہی ہیں جس سے طلباوطالبات کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔تعلیمی حلقوں نے اس صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایساکیسے ہوسکتا ہے کہ یہ صورتحال کمشنر و ڈپٹی کمشنر ملتان سمیت ارباب اختیار کے علم میں نہ ہواور جہاں روزانہ متعدد افراد کے خلاف لاک ڈاؤن و دفعہ144کی خلاف ورزی پر پرچے دئیے جا رہے ہیں اور گرفتاریاں کی جارہی ہیں‘ دوسرے تعلیمی اداروں پر پابندی کی سختیاں کی جا رہی ہیں تو وہاں نمل یونیورسٹی والوں کو کھلی چھوٹ دے دی جائے۔ عوامی‘ سماجی اورتعلیمی حلقوں نے اعلی ٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی آنکھیں کھولیں اور کارروائی کریں۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر نمل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے موقف میں بتایا کہ آن لائن کلاسز لی جا رہی ہیں‘ ایس او پیز پر عمل کیاجارہا ہے۔