پاکستانیوں کو جاہل کہنے والے برطانیہ کی تازہ تصاویر دیکھ لیں تو اُنہیں یقین نہ آئے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں اجتماعی سطح پر سماجی میل جول میں پابندی کی ایسی کوئی بڑی خلاف ورزی بھی سامنے نہیں آئی لیکن پنجاب حکومت کی وزیرصحت نے پاکستانیوں کو جاہل کہہ ڈالا لیکن اب موسم ذرا گرم ہونے پر برطانیہ سے کچھ ایسی تصاویر سامنے آ گئی ہیں کہ دیکھ کر وزیرموصوف کے لیے یقین کرنا مشکل ہو جائے۔ میل آن لائن کے مطابق گزشتہ روز سال کے گرم ترین دن پر ہیتھرو پر درجہ حرارت ساڑھے32ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا گیا جبکہ برطانیہ کے جنوب مشرقی علاقے میں 33ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔ درجہ حرارت میں اس اضافے پر برطانوی لاکھوں کی تعداد میں گھروں سے نکل آئے اور سماجی میل جول میں پابندی کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں۔
‘I trust the British people to use their common sense’ - Boris Johnson as he took us out of lockdown.
— Piers Morgan (@piersmorgan) June 25, 2020
This is Bournemouth Beach. ???? pic.twitter.com/mGUDb3I5bn
رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے تمام ساحلی سیاحتی مقامات پر لوگوں کا جم غفیر تھا۔ ہر جگہ ہزاروں کی تعداد میں مردوخواتین پیراکی کا لباس پہنے گرمی کے موسم میں سمندر میں پیراکی سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ برطانیہ بھر سے سامنے آنے والی ان تصاویر کو دیکھ کر کوئی ایک لمحے کو بھی نہیں سوچ سکتا کہ وہاں کورونا وائرس موجود ہے اور سماجی میل جول میں پابندی نام کی کوئی چیز لاگو ہے۔ ابھی 24گھنٹے پہلے ہی برطانوی وزیراعظم نے سماجی میل جول میں پابندی کچھ نرم کی تھی اور کہا تھا کہ دو لوگوں کے درمیان لازمی 2میٹر کے فاصلے کو کم کرکے 1میٹر کیا جا رہا ہے لیکن گزشتہ روز ساحلی مقامات پر لوگوں کے درمیان ایک میٹر تو کیا، ایک فٹ کا فاصلہ بھی شاید نہ ہو۔ اس بات کا اندازہ آپ زیرنظر تصاویر سے لگا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی برطانیہ میں کورونا وائرس سے 154اموات ہوئی ہیں اور 653نئے کیس سامنے آئے ہیں۔
When the PM said he trusted the Great British Public 'to use common sense' he was spot on! #bournemouthbeach #SecondWave#whateverittakes https://t.co/rrILH1YZYu
— Rishi Sunak Chancellor - UK Parody (@rishisunakmp1) June 25, 2020
A major incident has been declared in Bournemouth as thousands flock to the Dorset coast on the second day of the UK heatwave.
— SkyNews (@SkyNews) June 25, 2020
Read more here: https://t.co/wO8pNYdIXT pic.twitter.com/V7AMrm4Ifd