نیوزی لینڈ جنوبی افریقہ کو سیمی فائنل میں ہر ا کر پہلی مرتبہ فائنل میں پہنچ گیا
آکلینڈ ( افضل افتخار سے) گرانٹ ایلیٹ، میک کولم اور کورے اینڈرسن کی شاندار بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو انتہائی دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 وکٹوں سے شکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا، ناقص فیلڈنگ پروٹیز ٹیم کو لے ڈوبی بارش کے باعث میچ کو 43 اوورز تک محدود کر دیا گیا آکلینڈ میں رواں ورلڈ کپ کے سلسلے میں کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میچ میں کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو جنوبی افریقن ٹیم کی اننگز کا آغاز کچھ زیادہ اچھا نہ رہا اور 31 کے سکور پر اسے دونوں اوپنرز کا نقصان اٹھانا پڑا، ہاشم آملہ 10 اور کوئنٹن ڈی کوک 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، فاف ڈوپلیسی نے ریلی روسیو کے ساتھ مل کر مشکل وقت میں تیسری وکٹ میں 83 اہم رنز جوڑ کر ٹیم کا سکور 114 تک پہنچا دیا، یہاں پر اینڈرسن نے روسیو کی وکٹ لیکر ٹیم کو کامیابی دلائی، روسیو 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، اس موقع پر فاف ڈوپلیسی اور کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے میدان سنبھالا، دونوں بلے بازوں نے ڈٹ کر حریف باؤلرز کا مقابلہ کیا اور اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں، پروٹیز نے 38 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز بنائے تھے کہ بارش شروع ہو گئی اور میچ روک دیا گیا، بارش کے باعث میچ کو 43 اوورز تک محدود کر دیا گیا، 39 ویں اوور میں کورے اینڈرسن نے ڈوپلیسی کو آؤٹ کر کے ٹیم کو بڑی کامیابی دلائی، ڈوپلیسی اور ویلیئرز کے درمیان چوتھی وکٹ میں 103 قیمتی رنز بنے، اس کے بعد ملر نے آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور 18 گیندوں پر 3 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 49 رنز کی دلکش اننگز کھیل کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی، ملر 49 رنز بنا کر اینڈرسن کی گیند کا نشانہ بنے، اس کے بعد ویلیئرز نے ڈومینی کے ساتھ ملکر ٹیم کا سکور مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں پر 281 رنز تک پہنچا دیا، ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت کیویز کو فتح کیلئے 298 رنز کا ہدف ملا، اے بی ڈی ویلیئرز 65 اور ڈومینی 8 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ کورے اینڈرسن نے 3 اور ٹرینٹ بولٹ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ مشکل ہدف کے تعاقب کیلئے کیوی ٹیم جب میدان میں اتری تو کپتان برینڈن میک کولم نے مارٹن گپٹل کے ساتھ مل کر ٹیم کو 6 اوورز میں 71 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا، میک کولم نے دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے پروٹیز باؤلرز کی خوب دھنائی کی اور 26 گیندوں پر 4 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 59 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد مورکل کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے، کین ولیمسن نیوزی لینڈ کے دوسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز تھے جو 6 رنز بنا کر مورکل کیند پر کلین بولڈ ہو گئے، 128 کے مجموعی سکور پر نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ گری جب گپٹل 34 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔ 149 کے سکور پر جے پی ڈومینی نے روز ٹیلر کو آؤٹ کر کے ٹیم کو اہم کامیابی دلائی، ٹیلر 30 رنز بنا سکے۔
اس موقع پر گرانٹ ایلیٹ اور کورے اینڈرسن نے میدان سنبھالا، دونوں بلے بازوں نے انتہائی شاندار اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچویں وکٹ میں 103 قیمتی رنز بنا کر میچ کا پانسہ پلٹ دیا، اسی دوران دونوں بلے بازوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں، یہاں پر مورکل نے اینڈرسن کو آؤٹ کر کے ٹیم کو بڑی کامیابی دلائی، اینڈرسن 58 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، 269 کے مجموعی سکور پر لیوک رونچی 8 رنز بنانے کے بعد سٹین کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد ڈینئل ویٹوری نے ایلیٹ کا ساتھ دیا، ایلیٹ نے دلیرانہ بیٹنگ کی اور آخری اوور کی پانچویں گیند پر سٹین کو شاندار چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو 6 وکٹوں کے نقصان پر فتح دلائی، ایلیٹ 84 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے، ان کی اننگز میں 3 چھکے اور 7 چوکے بھی شامل تھے، ویٹوری 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ مورکل نے 3 جبکہ سٹین اور ڈومینی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔