سینٹرل جیل ملتان میں قتل کے ایک مجرم کو پھانسی دے دی گئی
ملتان(آن لائن ،اے این این) سینٹرل جیل ملتان میں قتل کے ایک مجرم کو پھانسی دے دی گئی،مجرم نصراللہ نے 1994مظفر گڑھ کی عدالت میں فائرنگ کر کے اپنے بھائی کے قاتل کو قتل کر دیا تھا،اعلیٰ عدلیہ اور صدر مملکت نے سزائے موت کے خلاف دائر مجرم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں،پھانسی کے بعد مجرم کی لاش ورثاء کے سپرد کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح 5 بج کر 30 منٹ پر تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ سزائے موت کے قیدی نصراللہ نے 1994 میں بھائی کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے مظفر گڑھ کی عدالت میں پیشی پر آنے والے ملزم الطاف کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ اس کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گیا تھا۔ واقع پر مظفر گڑھ کی عدالت نے ملزم کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔ ملزم کی اعلی عدالتوں میں تمام اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں جبکہ صدر پاکستان نے بھی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ جس پر سیشن عدالت مظفر گڑھ نے ملزم کے ڈیٹھ وارنٹ جاری کئے جس پرعمل در آمد کر دیا گیا ہے۔پھانسی سے قبل مجرم کا طبعی معائنہ اور ورثاء سے ملاقات کرائی گئی جبکہ پھانسی کے بعد لاش ورثاء کے سپرد کر دی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت کی جانب سے سزائے موت کی بحالی کے بعد سے اب تک 50 سے زائد افراد کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔