لاہور ٹیکس بار کے سالانہ انتخابات، انتخابی مہم میں تیزی آ گئی
لاہور(کامرس رپورٹر)لاہور ٹیکس بار کے سالانہ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد انتخابی مہم میں بھی تیزی آ گئی ہے۔ اس سلسلے میں بااثر گروپوں کے درمیان جوڑ توڑ اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی عروج پر پہنچ گیا ہے۔ دونوں گروپوں نے اپنے اپنے امیدواروں کی بھرپور انداز میں انتخابی مہم چلانے کیلئے بھی لائحہ عمل ترتیب دے دیا ہے۔الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق آج(25 مارچ) کو کاغذات کی جانچ پڑتال اور اعتراضات پر فیصلوں کے بعد کل امیدواروں کی حتمی لسٹ جاری کر دی جائے گی جبکہ 28 مارچ کو بار کے اراکین آئندہ سال کیلئے اپنے عہدیداروں کا چناؤ کریں گے۔ لاہور ٹیکس بار کے سابق جنرل سیکرٹری فرحان شہزاد نے ’’پاکستان‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کے حوالے سے پریشان کن صورتحال ضیاء رضوی گروپ کے جنرل سیکرٹری کے امیدوار نعیم خان کی پیدا کردہ ہے جنہوں نے دیدہ دانستہ الیکشن کمیشن کو مقررہ وقت کے اندر کاغذات جمع نہیں کروائے اور ہارنے کے خوف سے الیکشن کمیشن پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے ۔ فرحان شہزاد نے کہا کہ کاغذات جمع کروانے کا وقت 3 بجے مقرر تھا تاہم مذکورہ امیدوار ساڑھے 6 بجے کے بعد آئے اور الیکشن کمیشن کے دفتر پر دھاوابولا، قانون کی خلاف ورزی کی اور الیکشن کمشنر کیخلاف بینر آویزاں کئے جو قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے مذکورہ امیدوار کی درخواست مسترد ہونے کے بعد الیکشن مقررہ تاریخ کو ہونگے۔ لاہور ٹیکس بار کے سینئر اراکین نے معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے اور انتخابی عمل کو شفاف بنانے کیلئے تمام ممبران سے اپنے کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔ ٹیکس بار الیکشن