چوری اور گمشدگی کے صورت میں اشٹام پیپرز سے محروم ہونیوالے شہری خوار
لاہور(عامر بٹ سے)بورڈ آف ریونیو پنجاب کے اعلیٰ افسران کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے نتیجے میں ڈکیتی ،چوری اور گمشدگی کی صورت میں اصل اشٹام پیپرزسے محروم ہونے والے سینکڑوں شہری پنجاب حکومت کے خزانے میں ریونیو جمع کروانے کے باوجود دربدر کی ٹھوکریں کھانے اور اپنے حقوق کے حصول کیلئے خوار ہونے پر مجبور ہو گئے،خزانے آفس میں اشٹام پیپرز جاری کئے جانے اور رقوم کی وصولی کی تصدیق کے باوجود بورڈ آف ریونیو کے شعبہ سٹیمپ اور ٹیکسز کے افسران شہریوں کے حقوق تسلیم کرنے سے انکاری ہو گئے،شہریوں کی آہ و بکااور اپیلوں پر بھی کئی سالوں سے نظر ثانی نہ کی جاسکی ،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے ،روزنامہ پاکستان کو ملنے والی معلومات کے مطابق بورڈ آف ریونیو پنجاب کے شعبہ سٹیمپ اور ٹیکسز سمیت سیکریٹری ایس اینڈ آرز کی جانب سے ڈکیتی ،چوری یا گمشدگی کے سبب ہونے والے حادثات کی صورت میں تمام تر شکایات ،درخواست اور اپیل کیلئے تاحال کوئی قانون سازی نہ کی جاسکی ہے جس سے صوبے بھر کی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے مزید معلوم ہواہے کہ ضلع لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں شہریوں سے دوران ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں کے سبب اصل اشٹام پیپرز چھیننے اور غائب کئے جانے کے سینکڑوں واقعات رونما ہوئے جس میں اندراج مقدمات سے لے کر خزانے برانچ سے جاری ہونے والے اشٹام پیپرز اور حکومتی خزانے میں جمع ہونے والی رقوم تک کی(ویری فکیشن )مکمل کروائے گئی جس کے باوجود بھی بورڈ آف ریونیو کے انتظامی افسران کی جانب سے نہ تو کوئی پیش رفت کی گئی اور نہ ہی کوئی قانون سازی عمل میں لائی گئی بلکہ الٹا شہریوں کے حقوق غصب کرنے کی پریکٹس کو رواں رکھا گیا ہے جس سے پنجاب بھر کے شہری مشکلات سے دوچار ہو چکے ہیں ،دوسری جانب بورڈ آف ریونیو کے شعبہ سٹیمپ برانچ کا کہنا ہے کہ ابھی تک سینئر افسران کی جانب سے کوئی ایسی پالیسی نہیں مرتب کی گئی جس کے تحت فوٹو کاپی نما رجسٹری کی تصدیق کی جاسکے اس لئے ہم ایسے کیسز کو یاتو التواء میں ڈال دیتے ہیں یا پھر اس پر اعتراض لگا کر واپس بھجوا دیتے ہیں ،شہریوں نے بورڈ آف ریونیو کے افسران کی جانب سے فوری قانون سازی اور رولز مین ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، دوسری جانب فوری قانون سازی اور رولز میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے آگاہی دی ہے کہ اصل رجسٹری کے چوری ،ڈکیتی یا گمشدگی کے واقعات پر ہم مثنہ تیار کروادیتے ہیں جس کے لئے ایک محتاط عمل استعما ل کیا جاتا ہے اور ڈپلیکیٹ اصل رجسٹری تیار ہو جاتی ہے تاہم خالی اصل اشٹام پیپرز کی چوری کی صورت میں 100طرح کے خدشات لاحق ہوتے ہیں جس میں قانونی طور پر کوئی گنجائش نہ ہے اگر خالی اشٹام پیپرز یا پرمیشن شدہ رجسٹریوں کیے حوالے سے کوئی فیصلے سنائے جانے لگیں تو پھر ہزاروں کی تعداد میں کیسز کے ڈھیر لگ جائیں گے تاہم اگر کوئی ایک کیس ہو جس میں تمام قانونی تقاضوں کو مکمل کیا گیا ہو یا پھر ہلکی سی بھی گنجائش ظاہر ہو تو اس کے بعد ازاں سماعت کے دیکھا جا سکتا ہے۔ اشٹام پیپرز