ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی نجکاری سے ادویات کی انشورنس نہیں رہے گی
لاہور ( جنرل رپورٹر) پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن کے صوبائی و مرکزی عہدیداران ،صوبائی صدرپروفیسرڈاکٹرخالد حسین کے ہمراہ جنرل سیکریٹری ڈاکٹر فرازاشرف سیکریٹری اطلاعات نورمحمد مہر ، ،فنانس سیکریٹری ڈاکٹر کلیم اللہ مزمل سعید چوہدری،ندیم اقبال،سلمان توقیر،ڈاکٹررابیل کنول،عمران احمد ممتازودیگر نے لاہور پریس کلب میں احتجاجی پریس کانفرنس کی جس میں حکومت پنجاب کی جانب سے دئیے گئے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو پرائیویٹ کرنے کے اشتہارپر شدیدمایوسی وغم کا اظہارکیاگیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر پروفیسرڈاکٹرخالد حسین گورنمنٹ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی پرائیوٹائزیشن پاکستان میں ادویات کی انشورنس نہیں رہے گی یہ معا ملہ صحت کے نظام کو تباہ کرنے کے لئے ہو سکتا ہے ۔ہمارے ہاں صحت کی پہلے ہی سہولتیں ناکافی اور زبوں حالی کا شکار ہیں۔ایسے حالات میں ایک گورنمنٹ لیبارٹری ڈی ٹی ایل ( ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری برائے ادویات)کو پرائیویٹ کرنا مریضوں اورہیلتھ پروفیشنلز فارماسسٹوں کے ساتھ ظلم کی انتہا ہوگی۔نورمحمد نے بتایا کہ گزشتہ دنوں حکومت پنجاب کی جانب سے مقامی اخبارات میں دیاگیا اشتہار جس میں مختلف پرائیویٹ لیبارٹریز سے اظہارِرجوع برائے پرائیویٹ ٹیسٹ ادویات کیاگیا ہے جس پر فارمامالکان،ڈاکٹرزاورطبی ماہرین میں سخت تشویش پائی جاتی ہے‘‘۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ملک میں کوئی بھی ایسی اعلیٰ معیار کی خودمختارلیبارٹری برائے ادویات نہیں ہے دیگر تمام ملکوں میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبا رٹریز کے ادارے صرف حکومتی تحو یل میں ہیں جوکہ آزادانہ طورپرادویات کی ٹیسٹنگ کرتے ہیں۔پاکستان میں صرف چند ایک لیبارٹریزصرف پرائیویٹ فارما کمپنیوں کی ہیں۔اگرایسا ٹھیکہ برائے چیکنگ ادویات کسی ایسے پرائیویٹ فارماکے لوگوں کو دیاگیاتوادویات کے معیار کی رہی سہی کسربھی پوری ہوجائیگی ۔نورمحمد مہر نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہDTLکے ملازمین میں سوفیصداضافہ کیاجائے کیونکہ 30ہزار سالانہ ٹیسٹ کرنے کیلئے فی الوقت ناکافی سٹاف ہے اور لیبارٹریز میں عالمی معیار کی ٹیسٹنگ مشنری فوری اور ہنگامی طورپر درآمدکی جائے۔