جنوبی ایشیا کی ترقی کیلئے مذاکرات سے تنازعات ختم ہونے چاہئیں:سفیر جیلانی
واشنگٹن(اظہر زمان،بیوروچیف) 23مارچ کی شام یہاں پاکستانی سفارت خانے میں معمول کے مطابق یوم جمہوریہ پاکستان کی تقریب منعقد ہوئی جس میں پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن پاکستانی امریکن کمیونٹی کے ارکان واشنگٹن میں مقیم اعلیٰ امریکی اور غیر ملکی سفارت کاروں اور عہدیداروں اور کانگریس کے متعدد ارکان نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ قبل ازیں صبح کے وقت پاکستانی سفیر جلیل عباسی جیلانی نے سفارت خانے کی عمارت پر پرچم کشائی کی۔ پاکستانی سفارت خانے کے استقبالیے میں پاکستانی سفیر کے علاوہ امریکی وزارت خارجہ کے انڈر سیکرٹری پیٹرک کینیڈی نے خطاب کیا اور واشنگٹن کی نواحی ریاست میری لینڈ کے سیکرٹری آف سٹیٹ جان ووبن سمتھ نے گورنر لیری ہوگن کی طرف سے یوم جمہوریہ پر پاکستان کے عوام کے لئے نیک تمناؤں پر مبنی پیغام پڑھ کر سنایا ۔ پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ جنوبی ایشیاء میں سب ممالک کی اقتصادی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ اس خطے میں موجود جموں و کشمیر سمیت تمام تنازعات کو باہمی مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ انہوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ پاکستان کی مغربی سرحد پر افغانستان سے تعلقات میں حال ہی میں بہت گرم جوشی پیدا ہوئی ہے۔ وہاں نئی حکومت آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان جتنا رابطہ اور تعاون اب ہے ایسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اب افغانستان کے ساتھ ایک طویل اور دیر پا تعاون اور انڈر سٹینڈنگ کی بنیاد رکھی جائے گی۔پاکستان کے امریکہ کہ ساتھ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے سفیر جیلانی نے واضح کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری سٹریٹجک ڈائیلاگ منصوبہ بندی اور ایجنڈا طے کرنے کے مرحلے سے گزر کر اب عملی صورت اختیار کر رہا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے، اقتصادی ترقی اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا سلسلہ پورے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے مختلف پہلوؤں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھاشا اور داسو کے ڈیموں کے لئے امریکہ کی سرمایہ کاری کے لئے حال ہی میں کانفرنسیں ہوئی ہیں اورپاکستان کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کے لئے اسلام آباد میں جو گزشتہ ہفتہ توقع سے بڑھ کر کامیاب کانفرنس کا انعقاد ہوا ہے ۔ پاکستانی سفیر نے امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتربنانے کے سلسلے میں کردار کی خاص طور پر تعریف کی ۔امریکی وزارت خارجہ کے انڈر سیکٹری پیٹرک کینیڈی نے اپنے خطاب میں کہا کہ لاہور قرار داد کی یاد میں اس تقریب میں یہ بات یاد رکھنا ضروری ہے کہ بانی پاکستان نے نئی مملکت کے جو خدوخال پیش کئے تھے ان کی بنیاد انسانی برابری پر رکھی گئی تھی ۔ آج ہم مساوات کے انہی اصولوں کو منانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے بانی ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا چاہتے تھے جس میں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کو برابر کے حقوق حاصل ہوں جہاں انہیں ترقی کرنے کے برابر مواقع حاصل ہوں۔یہی وہ اقدارہیں جو پاکستان اور امریکہ میں یکساں ہیں۔ ہم دونوں ممالک اس بنیاد پر انتہا پسندی اوردہشت گردی کے مسئلے کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔