150کلومیٹر کی رفتار کیسے حاصل کی،وہاب ریاض نے راز سے پردہ اٹھا دیا

150کلومیٹر کی رفتار کیسے حاصل کی،وہاب ریاض نے راز سے پردہ اٹھا دیا
150کلومیٹر کی رفتار کیسے حاصل کی،وہاب ریاض نے راز سے پردہ اٹھا دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نیوزڈیسک)وہاب ریاض نے ورلڈکپ میں سب سے زیادہ تیز گیند پھینکی اور 150کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد کی باؤلنگ کرکے سب سے داد وصول کی لیکن ایک وقت تھا ہکہ یہ مایہ ناز باؤلر 110کلومیٹر کی رفتار سے گیند پھینکا کرتا تھا۔حا ہی میں دئیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ جب انہوں نے باﺅلنگ شروع کی تو ان کی رفتار بے حد سست تھی اور وہ زیادہ سے زیادہ ایک میڈیم پیسر تھے۔ 17 سال کی عمر میں وہ قریباً 110 کلو میٹر کی رفتار سے باﺅلنگ کراتے تھے۔ ایک کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق ہونے کی وجہ سے انہیں سفارشی ہونے کا طعنہ بھی ملتا تھا لیکن انہوں نے کبھی بھی ہمت نہیں ہاری۔

مزید پڑھیں:وہاب ریاض نے برائن لارا کی آفر کا شاندار جواب دے دیا

وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ایسے میں عاقب جاوید نے انہیں پرکھا اور آج وہ جو بھی ہیں اس میں عاقب جاوید کا نمایاں کردار ہے۔ وہاب کے مطابق عاقب جاوید ان سے کہتے تھے تیز باﺅل کراﺅ، اگر تیز گیند نہیں پھینک سکتے تو فاسٹ باﺅلر کیسے بنو گے؟ عاقب جاوید نے 6 سے 7 سال ان پر محنت کی اور مسلسل انہیں مزید کوشش پر قائل کرتے رہے۔ بالآخر خواب سچ ہوگیا اور میری باﺅلنگ کی رفتار میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا۔ وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ کبھی کبھار عاقب جاوید تنگ آکر انہیں کہتے تھے کہ میں تمہارے ساتھ مزید کام نہیں کرسکتا لیکن اس کے باوجود عاقب نے ہار نہ مانی اور اگلی مرتبہ مزید محنت کی تلقین کرتے۔ وہاب ریاض نے 2010ءمیں انگلینڈ کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلا تو 5 وکٹیں لے کر فوری سب کی توجہ حاصل کرلی اور ورلڈ کپ 2011ء میں بھارت کے خلاف 5وکٹیں لے کر سب کو حیران کردیا۔ورلڈ کپ2015ءمیں خوبصورت گیندیں پھینک کر اب وہ دنیائے کرکٹ کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔

مزید :

کھیل -