سیشن کورٹ میں لیسکو کے ایس ڈی او نے وکیل کی دھنائی کردی،وکلاۂڑتال پر چلے گئے

سیشن کورٹ میں لیسکو کے ایس ڈی او نے وکیل کی دھنائی کردی،وکلاۂڑتال پر چلے گئے
سیشن کورٹ میں لیسکو کے ایس ڈی او نے وکیل کی دھنائی کردی،وکلاۂڑتال پر چلے گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار)لیسکو کے ایس ڈی او اوردیگر ساتھیوں کی جانب سے وکیل پر تشدد کئے جانے کے خلاف وکلائنے گزشتہ روز عدالتوں کا بائیکاٹ کیااورکسی پولیس ملاازم کو سیشن کورٹ میں داخل نہ ہونے دیا،بعدازں وکلائنے مقدمہ کی ایف آئی آر کی کاپی ملنے پر لیسکو کے ایس ڈی او سمیت دیگر کو اندر داخل ہونے دیا۔ہرٹال کے باعث سیشن کورٹ عدالتوں میں زیر سماعت متعددمقدمات التوا کا شکار ہوئے جبکہ سائلین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق ایس ڈی او لیسکوایئر پورٹ روڈ سب ڈویژن لاہور نے ڈی ایچ اے میں واقعہ ایک ہوٹل 19 لاکھ27 ہزار 166 کے دانستہ نادہندہ ہونے کی وجہ سے دو میٹر کاٹ کر بجلی منقطع کردی اور ہوٹل کے مالک عباس کو اٹھا کر لے گئے جس پر عباس بھائیوں نے سیشن کورٹ میں حبس بے جا کی درخواست دائر کی جس کی سماعت ایڈیشنل دسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہدہ سعید کی عدالت میں ہوئی فاضل خاتون جج نے محبوس کو برآمد کرنے کے لئے اقبال چوہان کو بیلف مقرر کرکے کاروائی کی ہدایت جارہ کی جس نے کاروائی کرکے محبوس کو بازیاب کرکے عدالت کے روبرو پیش کردیا تو عدالت نے واپڈا کے ایس ڈی او کو طلب کیا جس نے عدالت مین پیش ہونے سے قبل ہی محبوس کے وکیل راشد محمود لودھی سے عدالت کے باہر ہی جھگڑا شروع کردیا اور اس کے ہمراہ آئے ہوئے دیگر ملازمین نے اسے تشدد کرنا شروع کردیا،مارپیٹ کے دوران گلہ دبنے سے وکیل کاسانس رک گیا جس پرشور سن کر دیگر وکلائبھی پہنچ گئے جنہو ں نے معاملہ رفع دفع کروایا،بعد ازاں ایس ڈی او نے تھانہ اسلام پورہ میں راشد لودھی اور دیگر وکلائکے خلاف لیسکو کے ایک لائن مین شاہد کو تشدد کرکے زخمی کرنے کے الزام میں مقدمہ نمبر385/16 درج کروادیا جس پر وکلائنے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ روز سیشن کورٹ میں ہڑتال کی اور کسی بھی پولیس اہلکار کو سیشن کورٹ میں داخل نہ ہونے دیا تاہم گزشتہ روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ایند سیشن جج شاہدہ سعید نے حکم پر پولیس نے وکلائکی جانب سے مذکورہ ایس ڈی او اور دیگر واپڈا ملازمین کے خلاف مقدمہ نمبر395/16 درج کرلیا گیاہے اس سلسلے میں سیکرٹری لاہور بار شاہد نواب چیمہ نے میڈیا کو بتایا کہ وکلائکے ساتھ پولیس زیادتی کرتی ہے مگر ارباب اختیار اس کا کوئی نوٹس نہیں لیتے جس کی وجہ سے ہم وکلائخود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں لہٰذا ارباب اختیار کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے

مزید :

لاہور -