تحریک پاکستان کے کارکنوں میں گولڈ میڈل کی تقسیم

تحریک پاکستان کے کارکنوں میں گولڈ میڈل کی تقسیم
تحریک پاکستان کے کارکنوں میں گولڈ میڈل کی تقسیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گذشتہ روز 23 مارچ کو ایوان اقبال لاہور میں تحریک پاکستان کے 58 کارکنوں کو گولڈ میڈل سے نوازنے کی تقریب منعقد ہوئی، جس کا اہتمام تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ نے کیا ۔جن کارکنان میں گولڈ میڈل تقسیم کئے گئے ان میں ریاض احمد چودھری (امرتسر)(راقم الحروف) محمد عالم ( جالندھر) میاں عبدالکریم فائق (امرتسر )عبدالجبار(پٹیالہ) نذیر احمد بھٹی نظامی (مرحوم) (لدھیانہ) میاں محمد ابراہیم طاہر (ریاست کپورتھلہ ) احمد محمود قریشی ( گورداس پور ) ملک ظفر سعید (جالندھر) محترمہ صغریٰ بیگم (دہلی) ملک الرحمن کیانی مرحوم ( کوہاٹ) محترمہ کرم خاتون ( چکوال ) محترمہ اصغری بیگم (دہلی ) پروفیسر زکریا ساجد(انبالہ) رانا سجاد احمد (جالندھر) منظور احمد صدیقی (سہارنپور) مولانا فضل حسین مرحوم (گجرات ) حاجی ملک محمد شریف جھجھؒ (دیپالپور) بشیر احمد بختیار ( امرتسر) میاں محمد اکرم (ساہیوال ) ملک غلام مصطفی (شورکوٹ ) شیخ دوست محمد (لاہور) محمد لطیف چودھری (ہوشیارپور) ایس۔ ایم۔ ظفر(لاہور) قاضی محمد حسین (جالندھر) چودھری محمد طفیل(امرتسر) ملک حاکم خان (چکوال) میاں انور الدین کاکا خیل (نوشہرہ) سید امجد علی جعفری (کپور تھلہ) عبدالستار شیخ (لاہور) شیخ صلاح الدین (سیالکوٹ) میاں غلام رسول (شیخوپورہ) میاں محمد صدیق (لاہور) سیدمختار حسین شاہ (روہتک ، حصار) کرامت علی خان (لاہور) فتح محمد خان (لدھیانہ) شیخ رفیع الدین صدیقی(چٹا گانگ) شاہ عبدالحمید ( راج شاہی ڈویژن) سراج حسین (پیلی بھیت ڈسٹرکٹ) حاجی اختر حسین (مراد آباد) مولوی نہال الدین (بدایوں ) خان بہادر فضل الرحمن خاں (شاہ جہان پور ) خان بہادر سلطان عالم (فرخ آباد)‘محمد یوسف (کٹک صدر) سید فضل حق (شمالی کٹک ۔انگل) خان صاحب سید دادا میاں محمد ابراہیم (ستارہ ۔ بمبئی) عبدالستار محمد حسین (شولا پور ڈسٹرکٹ) ‘عبدالمجید گھی والا (بلگام ڈسٹرکٹ) جے۔ایچ شمس الدین (کنارہ ڈسٹرکٹ) محمد انورعلی (چنگلی پٹ۔ شمالی ارکاٹ) ایم۔ اے محمد ابراہیم (تابخور) خان صاحب ایم آر پی سید محمد (رامناڈسٹرکٹ) خان بہادر نواب ایس ایم اسمٰعیل (پٹنہ) علی احمد بلند اختر (بھاگل پور ) ہدایت علی (ضلع امراوتی) عبدالستار فاروقی (ناگپور) عبدالعلی الیاس مینو میاں (مشرقی بنگال ) ‘مولانا حافظ کرم علی (لکھنؤ) کنور شفیق اللہ (کانگڑہ)شامل ہیں۔


تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سب سے پہلے راقم الحروف کو گولڈ میڈل دیا۔ سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی نے کہا ہمیں خوشی ہے کہ تقریب میں ہمارے صحافی بھائی ریاض احمد چودھری کو تحریک پاکستان میں ان کی خدمات پر گولڈ میڈل دیا گیا۔ راقم الحروف نے تحریک پاکستان کے دوران امرتسر میں خواجہ رفیق شہید، جسٹس ریٹائرڈ ذکی الدین پال مرحوم کی قیادت میں خدمات انجام دیں اور مسلم لیگی امیدوار چودھری نصراللہ مرحوم کی کامیابی کے لئے دن رات کام کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایوان اقبال میں یوم پاکستان کے موقع پر تحریک پاکستان کے کارکنوں میں گولڈ میڈلز تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ یوم پاکستان کے عظیم اور تاریخی دن کے موقع پر میں قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ آخری بچے کے سکول داخلے، غربت، بے روزگاری، جہالت کے اندھیرے دور کرنے، سفارش، دھونس دھاندلی، کرپشن، نا انصافی اور لوٹ کھسوٹ کے نظام کو ہمیشہ کے لئے دفن کرنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا اور اس سفر میں معاشرے کے ہر طبقے کو میرا ساتھ دینا ہے اور ہم سب نے مل کر ایک ٹیم کے طور پر اس مشکل سفر کو طے کرنا ہے۔ قرارداد پاکستان کی لاج رکھتے ہوئے محنت، امانت، صداقت اور دیانت کو شعار بنا کر آگے بڑھنا ہے۔ ملک کو بانیان پاکستان کے تصورات کے مطابق صحیح معنوں میں ایسی فلاحی اسلامی ریاست بنانا ہے جہاں ہر شہری کو بلاامتیاز رنگ و نسل آگے بڑھنے کے یکساں مواقع حاصل ہوں۔ انصاف، میرٹ اور قانون کی حکمرانی سکہ رائج الوقت ہو اور اس منزل کے حصول کے لئے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے۔


سفر مشکل اور طویل ضرور ہے، لیکن ناممکن نہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ تحریک قیام پاکستان اور قرارداد پاکستان والے جذبے کو زندہ کر کے ہم منزل حاصل کر سکتے ہیں۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا ایک انتہائی اہم دن ہے۔ قائداعظم کی قیادت میں اکٹھے ہونے والے سب لوگ متحد اور پُرعزم تھے اور ایک نیک مقصد کے لئے جدوجہد میں شریک تھے۔ ان میں نہ کوئی شیعہ تھا اور نہ کوئی بریلوی، نہ ہی کوئی اہل حدیث اورنہ کوئی دیوبند، سب کے سب متحد ہو کر ایک الگ وطن کے حصول کے لئے جدوجہد کر رہے تھے، لیکن آج قوم فرقوں اور گروہوں میں بٹی ہوئی ہے اور ہر ایک نے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائی ہوئی ہے۔ ہمیں جائزہ لینا ہے کہ اس تاریخی دن کو گزرے 76 سال ہو چکے ہیں، کیا ہم نے قائداعظم کی روح اور تحریک پاکستان کے عظیم شہداء کی لازوال قربانیوں کے ساتھ انصاف کیا ہے؟ آیا ہم نے وطن عزیز کے حصول کی تحریک میں جانیں نچھاور کرنے والوں کا حق ادا کر دیا ہے؟ کیا ہم یوم پاکستان کے موقع پر ہر سال قائداعظم کی روح سے کرنے والے وعدے کو نبھا رہے ہیں؟ ہمیں کھلے دل سے جائزہ لینا ہے کہ آج ہم کہاں کھڑے ہیں۔ جو قومیں ہم سے پیچھے تھیں وہ آج آگے نکل چکی ہیں اوراس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے قائد اور اقبال کے سبق کو بھلا دیا ہے۔


وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ایٹمی قوت تو ضرور بنا ہے اور اس کا دفاع بھی ناقابل تسخیر ہوا ہے۔ دشمن پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا اور اگر کسی نے وطن عزیز کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو قوم اس کی آنکھیں نکال دے گی۔ ایٹمی قوت ہونے کے باوجود پاکستان معاشی طور پر مضبوط ملک نہیں بن سکا اور کوئی قوم کشکول اٹھا کر ترقی نہیں کر سکتی۔ تاریخ گواہ ہے کہ کشکول لے کر پھرنے والی کسی قوم نے آج تک ترقی نہیں کی۔ گزشتہ ساڑھے سات برس میں عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اور خدمت خلق کا یہ سفر آئندہ بھی جاری رہے گا۔ میرے تمام ادوار میں اگر مجھ پر رتی برابر کرپشن ثابت ہو جائے تو میں قوم سے معافی مانگ کر سیاسی عمل سے الگ ہو جاؤں گا۔ تقریب میں تحریک پاکستان کی گولڈ میڈلسٹ کارکن بیگم خالدہ منیر الدین چغتائی ، نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شعبۂ خواتین کی کنوینر بیگم مہناز رفیع، منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن طارق محمود، ممتاز ادیب حفیظ طاہر، نظریۂ پاکستان فورم میرپور آزادکشمیر کے صدر مولانا محمد شفیع جوش، ملک محمد یٰسین، اساتذۂ کرام،طلبہ و طالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔

مزید :

کالم -