لاہور پولیس کی آدھی سے زیادہ گاڑیاں کھٹارا ،جرائم میں اضافہ کا سبب بن گئیں
لاہور(بلال چودھری)لاہور پولیس کی آدھی سے زیادہ گاڑیاں کھٹارا ہو گئیں جس کی وجہ سے شہر میں جرائم کی شرح میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کی 1131 گاڑیوں میں سے 627 گاڑیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں۔پولیس کے ایس او پی کے مطابق محکمہ کی گاڑیاں دیہی علاقوں میں پا نچ سال جبکہ شہری علاقوں میں چھ سال تک چلائی جا سکتی ہیں جس کے بعد محکمہ انہیں تبدیل کرنے کا پابند ہے۔ لاہور پولیس کے پاس موجود چھ سو ستائیس گاڑیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں اس کے باوجود ان کو تبدیل نہیں کیا جا رہا۔آپریشن ونگ کی 516 میں سے 357 گاڑیاں اور انویسٹی گیشن کی174 میں سے 146 گاڑیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں۔ اسی طرح سیکیورٹی ڈویژن کی 76 گاڑیوں میں سے 55 گاڑیاں بھی میعاد پوری ہونے کے باوجود چلائی جا رہی ہیں۔اسی طرح سے لاہور پولیس کی سینکڑوں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بغیر رجسٹریشن اور بغیر نمبر پلیٹ کے شہر میں غیرقانونی طور پر رواں دواں ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ پولیس کی ان گاڑیوں میں سب سے اہم نئی پیرو فورس (پولیس رسپانڈ یونٹ) کی 3 سو کاریں اور 5 بسیں، تھانوں اور مجاہد سکواڈ کی ڈیڑھ سو پولیس وینز جبکہ ڈالفن فورس کی پانچ سو سی سی کی 3 سو ہیوی بائیکس کی محکمہ ایکسائز سے رجسٹریشن نہیں کرائی گئی ہے جبکہ محکمہ ایکسائز سمیت متعلقہ محکموں نے اس صورتحال پر نہ صرف چپ سادھ لی ہے بلکہ آنکھیں بھی موندھ لی ہیں۔اس حوالے سے شہریوں نے نمائندہ ’’پاکستان‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اول تو محکمہ پولیس کو لاہور میں جو گاڑیاں دی گئی ہیں ان میں سے بیشتر کھٹارہ ہو چکی ہیں ا س پرمستزادیہ کہ ان گاڑیوں میں پٹرول نہیں ہوتا ۔کسی بھی حادثہ یا جرم کے ہونے پر مدعیوں کو ہی گاڑیوں میں پٹرول ڈلوانا پڑتا ہے جو کہ پولیس کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔شہریوں کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے گاڑیوں کی رجسٹریشن نہ کروانا قانون کے محافظوں کی جانب سے قانون شکنی کی منہ بولتی مثال ہے ۔اس حوالے سے پولیس حکام کو نوٹس لینا چاہئے ۔