تجارتی پالیسی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے انقلابی معاشی اصلاحات ضروری ہیں :صنعتکار

تجارتی پالیسی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے انقلابی معاشی اصلاحات ضروری ہیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( اسد اقبال )ماہرین معیشت اور صنعتکار تنظیموں کے رہنماؤں نے وفاق کی جانب سے معیشت کی ترقی اور مختلف سیکٹرز میں مسابقت بڑھانے کے لیے متعارف کروائی جانے والی تین سالہ تجارتی پالیسی کووقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی پالیسی کے تسلسل اور بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے انقلابی معاشی اصلاحات ضروری ہیں جس سے بحرانوں کا خاتمہ ،پیداورا میں اضافہ اور زرمبادلہ کے زخائر میں اضافہ کیا جاسکتا ہے جبکہ بعض حلقوں نے تجارتی پالیسی کو سو د مند کی بجائے مناسب تجارتی پالیسی قرار دیتے ہوئے انجینئرنگ اور ہلال سیکٹر کو پس پشت ڈالنا اور آئی ٹی کے لیے معمولی فنڈ رکھنے پر افسو س کا اظہار کیا ۔ پاکستان سے گفتگو کر تے ہوئے ماہرین معیشت ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ حکو مت کی نااہلی کے باعث تجارتی پالیسی تاخیر کا شکار رہی مگراس کا آنا بہت ضروری تھا تاہم ویلیو ایڈیشن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے جبکہ ایس ایم ایز ، ڈرائی فروٹ اور ہارٹی کلچر پر بھی فو کس کر نے کی ضرورت ہے ۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے سینئر نائب صدر الماس حیدر ،ای سی ممبر اور فرایا کے وائس چیئرمین عدنان بٹ نے کہا کہ دنیا کی 60فیصد تجارت انجینئرنگ اور ہلال سیکٹر کی 2.3ٹریلین ڈالرہے جبکہ پاکستان میں متعارف کروائی جانے والی تجارتی پالیسی میں ان دونوں سیکٹرز کو نظر انداز کیاگیا ہے جس پر تو جہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر بہتر پوزیشن میں ہے جس کو چائیے کہ ایران جو ایک بڑی منڈی بننے جا رہا ہے وہاں تجارت کرنی چاہئے،انھوں نے مذید کہا کہ ٹیکنالو جی کے شعبہ میں جو معمولی رقم رکھی گئی ہے اس کو بھی بڑھایا جائے ۔پیاف کے چیئر مین اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے معیشت کی ترقی،برآمدات میں اضافے اور مختلف شعبوں میں مسابقت بڑھانے کیلئے حکومت نے برآمدات کے فروغ کے لئے حقیقت پر مبنی پالیسی دی ہے جس کے تحت ایس ایم ایز سیکٹر کے فروغ کیلئے برانڈنگ،سرٹیفکیشن اور ایکریڈیشن کی سہولت سے تاجروں کو فائدہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ نئی تجارتی پالیسی میں مسابقت،جدت پسند معیشت،علاقائی تجارت میں فروغ اور برآمدکنندگان کی سہولت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صد ر ارم شاہین نے کہا کہ مستقبل میں اس تجارتی پالیسی سے صنعتکار بھر پور فائدہ اٹھا سکیں گے تاہم ربیٹ دینے کی اہم ضرورت ہے انھو ں نے کہا تجارتی پالیسی سے کوالٹی،انفراسٹرکچر،کارکنوں کی استعدادکار میں اضافہ،سہولیات تک آسان رسائی اور عالمی معیار کے مطابق ٹیکنالوجی کی ترقی کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا۔

مزید :

علاقائی -