مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس، مردم شماری ایک بار پھر موخر کرنے کا فیصلہ، نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان کو حتمی شکل دینے کیلئے 6 رکنی کمیٹی قائم
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مشترکہ مفادات کونسل نے نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان کو حتمی شکل دینے کیلئے 6 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے جبکہ اجلاس میں مردم شماری کو ایک بار پھر موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا 29 واں اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ شریک ہوئے جبکہ کونسل کے رکن وفاقی وزرا اوردیگرحکام نے بھی شرکت کی۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
اجلاس میں نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان پر قائم وفاقی وزراءکی کمیٹی نے رپورٹ پیش کی جس میں گلگت بلتستان سے سندھ تک آنے والے سیلابوں سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس پلان کے تحت نئے منصوبے پر 170 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک بھر میں مردم شماری ایک بار پھر موخر کرنے اور صوبائی حکومتوں اور مسلح افواج کے ساتھ دوبارہ مشاورت کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
وزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
سیکرٹری شماریات نے اجلاس کے شرکاءکو بتایا کہ صوبائی حکومتوں اور فوج سے مردم شماری پر تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔ پاک فوج اس وقت آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے جبکہ مردم شماری کیلئے تقریباً 3 لاکھ فوجیوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کا مرحلہ وار انعقاد بھی ممکن نہیں کیونکہ ایسا کرنا عالمی معیار کے طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی ہو گی۔ اجلاس کے شرکاءنے مردم شماری کو موخر کرنے اور صوبائی حکومت و مسلح افواج کیساتھ ایک بار پھر مشاورت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔