پن بجلی کے 3منصوبوں ،ہاؤسنگ سکیموں اور کرک آئل ریفائنری کے منصوبوں پر معاہدوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

پن بجلی کے 3منصوبوں ،ہاؤسنگ سکیموں اور کرک آئل ریفائنری کے منصوبوں پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹاف رپورٹر )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کی معاونت سے پن بجلی کے تین منصوبوں ، سیمنٹ پلانٹ ، جی ٹی روڈ پشاور اور موٹروے پر ہاؤسنگ سکیموں اور کرک آئل ریفائنری کے منصوبوں پر معاہدوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ نفع بخش منصوبے ہیں جن سے صوبے کو خطیر آمدن ملنے کی توقع ہے ۔ انہوں نے کم لاگت ہاؤسنگ سکیموں کو عوامی فلاحی سکیموں کی طرز پر ترقی دینے کی ہدایت کی اور عندیہ دیا کہ ان سکیموں میں ضرورت مند لوگوں کو نفع و نقصان سے بالاتر ہو کر کم قیمت پر مکانات فراہم کئے جائیں گے ۔ وہ چیف منسٹر سپیشل اقدامات پر چوتھے سٹاک ٹیک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے صوبائی وزیر برائے کھیل وثقافت محمود خان ،معاون خصوصی برائے فنی تعلیم ارشد عمرزئی،معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم،چیف سیکرٹری عابدسعید،ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان ،متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں،صاحبزادہ سعید اور دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو وزیراعلیٰ کے خصوصی اقدامات کے تحت کمرشلائزیشن ، بلین ٹری سونامی، ٹیوٹا ، ازمک، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور کھیلوں کے میدانوں پر بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو ایڈیشنل ریونیوجنریشن/ کمرشلایزیشن کے حوالے سے بریفینگ میں بتایا گیا کہ فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ذریعے تعمیر کئے جانے والے مجوزہ منصوبوں ماڈل ٹاؤن پشاور اور موٹروے سی پیک سے تقریباً47 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔ ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے منصوبوں ہائی رائز فلیٹس فیز Vحیات آباد ، جلوزئی ہاؤسنگ سکیم، ملا زئی ہاؤسنگ سکیم پشاور، جرما ہاؤسنگ سکیم کوہاٹ، حویلیاں ہاؤسنگ سکیم ایبٹ آباد سے مجموعی طور پر 3554ملین روپے آمدن متوقع ہے۔ کمرشل کمپلیکس نشتر آباد ، کمرشل کمپلیکس ٹکڑاIII ، سیٹیلائٹ ٹاؤن ابوہا سوات، ہنگو ٹاؤن شپ ، کینال ورسک روڈ ، ورسک روڈ پرسی اینڈ ڈبلیو ٹاور کی تعمیر کے منصوبوں کو بیجنگ روڈ شو میں مارکیٹ کیا جائے گاجنکی قدر فروخت(Sale Value) مجموعی طور پر تقریباً96.123 ارب روپے متوقع ہے۔وزیراعلیٰ نے مذکورہ منصوبوں کی حقیقت پسندانہ فیزیبلٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پگڑی ، لیز، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اور فروخت چاروں مقاصد کیلئے فیزیبلٹی تیار کریں۔ ایسا طریقہ کار بنائیں کہ ان منصوبوں کو سرکاری دفاتر اور پرائیوٹ مقاصد کیلئے بروئے کار لایا جا سکے۔ منصوبوں کو ممکنہ حد تک نفع بخش بنایاجائے تاکہ صوبے کو ریٹرن دے سکیں۔ نفع نقصان سے بالا تر کم لاگت ہاؤسنگ سکیموں کے حوالے سے بتایا گیا کہ ڈیری زرداد چارسدہ ، بہرام ڈھیری تنگی چارسدہ، ڈبگرام سوات ، سوڑیزئی پشاور ، ارکوٹ سوات اور بونیر میں کم لاگت ہاوسنگ سکیموں کیلئے اراضی دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان منصوبوں کو عوامی فلاحی سکیموں کی طرز پر ڈویلپ کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے شنکیاری بازار مانسہرہ اور گلبہار پشاور میں محکمہ جنگلات کے پلاٹس، ایبٹ آباد میں محکمہ زراعت کی پانچ کنال اراضی جبکہ محکمہ آبپاشی کی ورسک روڈ پر 6.3 کنال اراضی ، پبی میں 12 کنال اور نئے بس سٹینڈ مردان میں 2.17 کنال اراضی کو کمرشلایزیشن مقاصد کیلئے محکمہ ہاؤسنگ کو منتقل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ عوامی فلاح کے منصوبوں کو درپیش رکاوٹیں دور کریں اور مسائل کا قابل عمل حل نکالیں ۔ ایس ایم بی آر اراضی کی منتقلی ایک ہفتے کے اندر یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے بھکر میں موجود زمین کے مسئلے کو جلد نمٹانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں کھیلوں کے میدانوں کی تعمیر پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ متعلقہ حکام اس سلسلے میں سیاسی اثر و رسوخ کو خاطر میں نہ لائیں کیونکہ یہ بچوں کے مستقبل کی بات ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ سکولوں کی سطح پر گراؤنڈ ز کی ملکیت متعلقہ سکولوں کے پاس ہو گی ۔ انہوں نے گراؤنڈز کی مینجمنٹ کمیٹیوں کو با اختیار بنانے اور پرائیوٹ سیکٹر کو فوقیت دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ 70 فیصد نمائندگی پرائیوٹ سیکٹر اور30 فیصد سرکار کو دی جائے ۔ کمیٹی کی سربراہی بھی پرائیوٹ سیکٹر کے پاس رہے۔ گراؤنڈز بروقت مکمل کرکے متعلقہ محکمے کے حوالے کریں۔ گراؤنڈز کی دیکھ بھال کیلئے علیحدہ سسٹم بنا رہے ہیں۔ انہوں نے ارباب نیاز سٹیڈیم کو بین الاقوامی سطح پر لانے کی ہدایت کی ۔ اس سٹیڈیم میں اعلیٰ ہاسٹل ، ہیلی پیڈ اوردیگر سہولیات موجود ہوں گی ۔ اس منصوبے کا تخمینہ لاگت ایک ارب روپے لگایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے دستیاب 60 کروڑ روپے سے کام شروع کرنے اور باقی ماندہ مطلوبہ اخراجات کو آئندہ سکیم میں ڈالنے کی ہدایت کی ۔حطار انڈسٹریل زون میں ترقیاتی سرگرمیوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ گیس سے 225 میگاواٹ بجلی کے منصوبے پرپیش رفت جاری ہے اور اس منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کیلئے پیش کیا جا چکا ہے۔جلوزئی انڈسٹریل اسٹیٹ میں پلاٹس کی مئی میں سیل شروع ہو جائے گی ۔گورنمنٹ بریج فنانسنگ کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ چیف سیکرٹری ، سیکرٹری خزانہ اور ازمک مل کر چھ چھ مہینے کا پلان وضع کریں۔ٹیوٹا کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایف ڈبلیو او کو 9 GTVCs حوالے کرنے کے سلسلے میں ذمہ داریوں کا تعین کرنے کیلئے متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ ہو چکی ہے ۔اس سلسلے میں ایم او یو تیار کیا گیا ہے جبکہ ایف ڈبلیو او کی طرف سے ڈرافٹ ایگر یمنٹ بھی تیار کیا گیا ہے ۔جو منظوری کیلئے حکومت کو پیش کیا جائے گا۔ مجوزہ 10 ماڈلز سنٹر میں سے پانچ میں ٹیکنکل سیکنڈری سر ٹیفکیٹ کی کلاسز میں داخلوں کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ان مراکز میں چینی زبان سکھانے کے کورسز کا اجراء ہو چکا ہے ۔سنٹرل جیل ہری پور اور بنوں میں ووکیشنل سنٹرز دو ماہ میں فعال ہو جائیں گے ۔انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد پشاور میں Renewable انرجی کیلئے اکیڈمک بلاک تعمیر کیا جا چکا ہے ۔داخلوں کا اعلان ہو چکا ہے۔اپریل میں کلاسیں شروع ہو جائیں گی ۔چھ ماہ کی مدت کے تربیتی پروگرام میں سو طلبا ء کو داخلے کی سہولت دی جائے گی ۔اگلے پانچ سال میں جی آئی زی پروگرام کے تحت ایمرجنگ ٹریڈز میں پانچ ہزار مرد و خواتین کو تربیت دی جائے گی ۔وزیراعلیٰ نے ٹیوٹا کے قیام کے پیچھے مقاصد کا حصول یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔غریب عوام کو بہترین فنی تربیت یقینی بنائی جائے ۔ وزیر اعلیٰ سکالر شپ پروگرام سمیت دیگر پروگراموں میں ایئر کرافٹ تربیت ، کمرشل ایئر لائن ، بڑی گاڑیوں ، لفٹ اور رائٹ ہینڈ ڈرائیونگ، ٹریفک کے اُصولوں سے شناسائی اور دیگر اُمور پر تربیت کا اہتمام ہو نا چاہیئے ۔ ہم نے ایک تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کرنی ہے۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ گلیات کی ترقی کیلئے ماسٹر پلان اور ٹاون شپس تک سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر مکمل ہو چکا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے گلیات کی مجموعی خوبصورتی اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ ، نتھیاگلی ، خانص پور اور ٹھنڈیانی میں واٹر سپلائی سکیموں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ گرمیوں تک ان منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے فاسٹ ٹریک پر ڈالیں۔بلین ٹری سونامی کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے کے مجوزہ اہداف کا حصول کامیابی سے یقینی بنایا جا رہا ہے۔وزیراعلیٰ نے بلین ٹری سونامی منصوبے کو قوم کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ ایک نفع بخش منصوبہ ہے اس منصوبے سے ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کا بلین ٹری سونامی منصوبہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کیلئے بھی زیر غور ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سوات موٹروے کی تعمیر پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی انہوں نے ٹول کولیکیشن ، سیکورٹی وغیرہ کیلئے وفاقی موٹروے کے طریقہ کار کو توسیع دینے جبکہ چالان کیلئے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لانے کی ہدایت کی ۔