پاکستان علما کونسل کی ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘ ناکام بنانے کے لئے زاہد محمود قاسمی کا ایسا اقدام کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا ،ایسا خط منظر عام پر آ گیا کہ سب ہی حیران رہ جائیں

پاکستان علما کونسل کی ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘ ناکام بنانے کے لئے زاہد ...
پاکستان علما کونسل کی ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘ ناکام بنانے کے لئے زاہد محمود قاسمی کا ایسا اقدام کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا ،ایسا خط منظر عام پر آ گیا کہ سب ہی حیران رہ جائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی معروف مذہبی جماعت ’’پاکستان علما کونسل‘‘  کے سابق سیکرٹری جنرل مولانا  زاہد محمود قاسمی طاہر محمود اشرفی کی دشمنی میں  ایسے کا م کرنے لگے جس سے پاکستانی علما اور دینی جماعتوں کی جگ ہنسائی عالم عرب میں بھی ہونے لگی، 12اپریل کو اسلام آباد میں ہونے والی عالمی ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘ کو ناکام بنانے  اور امام کعبہ کو شرکت سے روکنے کے لئے زاہد محمود قاسمی نے  سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبد العزیز کو  کانفرنس منسوخی کا جھوٹا خط لکھ کر پاکستانی مذہبی جماعتوں کو تماشا بنا نے کے ساتھ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف)کی کانفرنس کو بھی متنازع بنانے کی کوشش  کر دی ، حافظ طاہر محمود اشرفی کی جانب سے قانونی نوٹس ملنے کے باوجود زاہد محمود قاسمی مسلسل غیر قانونی طور پر پاکستان علما کونسل کا نام استعمال کر  رہے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان علما کونسل کے چیئر مین حافظ طاہر محمود اشرفی اور سابق جنرل سکیرٹری مولانا زاہد محمود قاسمی کے دوران پائے جانے والے سنگین اختلافات کے بعد مجلس شوریٰ نے زاہد محمود قاسمی کو  شو کاز نوٹس  جاری کیا ،زاہد محمود قاسمی نے شو کاز نوٹس کا جواب دینے کی بجائے فیصل آباد میں مقامی علما اور اپنے مدرسے کے طلبا کے ہمراہ پریس کانفرس کرتے ہوئے اَز خود ہی طاہر محمود اشرفی کو جماعت کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے ان پر سنگین ترین نوعیت کے الزامات عائد کیئے جنہیں پاکستان علما کونسل کی شوریٰ نے  اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں نہ صرف مسترد کیا  بلکہ طاہر محمو د اشرفی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مولانا زاہد محمود قاسمی کو سیکرٹری شپ سے فارغ کر دیا ۔تاہم دوسری طرف مسلسل زاہد محمود قاسمی نے  الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر طاہر محمود اشرفی پر الزامات  لگانے کا سلسلہ جاری رکھا بلکہ خود کو پاکستان علما کونسل کا چیئرمین کہلاتے رہے جس پر پی یو سی کی لیگل ٹیم نے غیر قانونی طور پر پاکستان علما کونسل کا نام استعمال کرنے پر زاہد محمود قاسمی کو قانونی نوٹس بھی جاری کیا ۔

حافظ طاہر محمود اشرفی کی قیادت میں گذشتہ سال اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں پہلی عالمی ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘ منعقد ہوئی جس میں دنیا بھر سے مسلم امہ کے شیوخ ،اسلامی ممالک کے سفیر ،پاکستانی دینی جماعتوؓں کے قائدین اور کئی وزرا نے شریک ہو کر اس کانفرنس کے ذریعے اسلام کے پیغام امن کو دنیا تک پہنچایا ،اس کانفرنس کی پاکستان سمیت دنیا بھر سے تحسین کی گئی اور اسے وقت کی ضرورت قرار دیا گیا ،پاکستان علما کونسل کی طرف چند ماہ قبل دوسری سالانہ عالمی ’’پیغام اسلام ‘‘ کانفرنس12اپریل کو اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں منقعد کرنے کا اعلان کیا گیا اور  عالم اسلام کی معتبر شخصیات کو اس کانفرنس میں شریک ہونے کے لئے رابطوں کا سلسلہ بھی چند ماہ قبل ہی شروع  کر دیا گیا تھا ۔

ذرائع کے مطابق حافظ طاہر محمود اشرفی نے امام کعبہ کی   پیغام اسلام کانفرنس میں شرکت کے لئے سعودی حکام سے رابطہ کیا تو  سعودی حکام کی جانب سے کہا گیا کہ امام کعبہ جمعیت علمائے اسلام  ف کے صد سالہ جشن میں شرکت کے لئے پاکستان آ رہے ہیں اس لئے پاکستان علما کونسل 6 اپریل کو اپنی کانفرنس رکھ لے لیکن حافظ  طاہر محمود اشرفی نے سعودی حکام سے کہا کہ 6 اپریل کو وہ جمعیت علمائے اسلام کے صد سالہ تقریبات اور عالمی اجتماع کی تیاریوں میں مصروف ہوں گے ،اس لئے ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘12 اپریل کو ہی منعقد ہو گی ،جس پر سعودی حکام نے امام کعبہ کی اسلام آباد میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت کنفرم کر دی ۔روزنامہ ’’پاکستان‘‘ کو زاہد محمود قاسمی کی جانب سے سعودی فرماں روا کو  لکھے جانے والے ایسے  خط کی کاپی ملی ہے جسے پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے علما اپنے اختلافات اور  نام نہاد دشمنی میں اس حد تک بھی جا سکتے ہیں کہ جس سے عالمی سطح پر نہ صرف ملکی دینی جماعتوں کی جگ ہنسائی ہوتی  ہے بلکہ اتحاد اور یکجہتی کے فروغ کئے لئے کی جانے والی کوششیں بھی بری طرح ثبو تاژ ہوتی ہیں ۔زاہد قاسمی کی جانب سے پاکستان علما کونسل کے لیٹر ہیڈ پر سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام لکھے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ ہم نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں کرنے پر طاہر محمود اشرفی کو  پاکستان علما کونسل سے نکال دیا ہے اور 12 اپریل کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی کانفرنس بھی ملتوی کر دی ہے ،اب ہماری کوشش ہو گی کہ جمعیت علمائے اسلام اور مولانا فضل الرحمن کی  کانفرنس کو کامیاب بنائیں  ۔اس خط کے منظر عام پر آنے کے بعد مختلف دینی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ زاہد محمود قاسمی کی جانب سے سعودی فرماں روا کو غلط بیانی پر مبنی خط لکھنا  انتہائی افسوسناک اَمر  ہے ،کسی بھی دینی شخصیت کو یہ زیب نہیں دیتا کہ اپنے ذاتی اختلافات کی بنیاد پر اس حد تک آگے نکل جائے کہ جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستانی دینی جماعتوں کی بھی جگ ہنسائی ہوتی ہو ۔

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل طاہر محمود اشرفی نے  مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کر کے جمعیت علمائے اسلام کے صد سالہ تقریبات کے موقع عالمی اجتماع میں بھر پور شرکت کی یقین دہانی کروائی  جبکہ مولانا فضل الرحمن نے بھی طاہر محمود اشرفی کو ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘ میں اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا تھا ،ان حالات میں زاہد محمود قاسمی کی جانب سے  سعودی فرماں روا کے نام لکھے جانے والے خط  نے  دینی رہنماؤ ں کے کردار پر کئی طرح کے سوالیہ نشان کھڑے کر دیئے ہیں ۔ 

اس خط کے حوالے سے جب پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اور ہمارے کاز کو اس طرح کی کسی بھی مذموم کوشش سے کوئی فرق نہیں پڑتا ،ہم ملک میں امن ،رواداری اور اسلام کے حقیقی پیغام کو دنیا کے سامنے لانے کے لئے ملک بھر کے جید علما کے ساتھ مل کر  جدوجہد کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس خط کی بابت سن کر انہیں بھی افسوس ہوا ہے کہ خود کو ایک جید عالم دین کا بیٹا کہلانے والا کتنی جرآت اور ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ کی ترویج کر رہا ہے ،ہم پاکستان علما کونسل کا نام استعمال کرنے پر زاہد قاسمی کے خلاف قانونی کارروائی کر رہے ہیں ،اس بے بنیاد خط سے مجھے،  پاکستان علما کونسل  یا    پیغام اسلام کانفرنس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔واضح رہے کہ پاکستان علما کونسل کی جانب سے  12 اپریل کو اسلام آباد میں منعقدہ ’’  پیغام اسلام کانفرنس ‘‘ میں سعودی عرب ، کویت ، یمن ، دبئی ،مصر ،عراق ، ترکی ،بنگلہ دیش اور بھارت سمیت دیگر اسلامی ممالک سے جید علما اور شیوخ شرکت کر رہے ہیں ۔اس خط کے حوالے سے زاہد محمود قاسمی کا موقف جاننے کے لئے ان کے موبائل پر کئی بار کال  کی  گئی  لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا ۔

مزید :

لاہور -