مہاجر قومی موومنٹ کے شمشاد غوری ساتھیوں سمیت پی ایس پی میں شامل

مہاجر قومی موومنٹ کے شمشاد غوری ساتھیوں سمیت پی ایس پی میں شامل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جسطرح سے پی ایس ایل تھری کے فائنل کے لئے وفاقی ، صوبائی اور شہری حکومتوں نے ملکر کر کراچی کی گند کو صاف کیا اسطرح سارا سال بھی کیا جاسکتا ہے،مہاجر لاوارث نہیں مہاجروں کے نام پر سیاست کرنے والے لاوارث ہوئے ہیں،ایم کیو ایم کا نام اتنا زیادہ بدنام ہوچکا ہے کہ اس کے نام پر کوئی کچھ دینے کے لئے تیار نہیں ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مردم شماری کے حوالے سے کراچی کے تمام اضلاع میں لسٹیں آویزاں کی جائیں جن شہریوں کا ان لسٹوں میں نام نہیں ہوگا وہ خود اس کی نشاندھی کریں گے۔2018کے انتخابات میں پی ایس پی سندھ اور بلوچستان میں الیکشن لڑے گی اور سندھ میں کلین سوئپ کرے گی،ایم کیو ایم کے رہنماں نے خواتین اراکین اسمبلی کے لئے جو الفاظ استعمال کئے ان سے مجھے دکھ ہوا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان ہاس میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مہاجر قومی موومنٹ( ایم کیو ایم حقیقی)کے سینئر وائس چیئرمین شمشاد غوری نے اپنے دو ساتھیوں سمیت پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس میں انیس قائمخانی،وسیم آفتاب، اشفاق منگی، ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ، آسیہ اسحاق، اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ آج ہماری پارٹی کے قیام کو دوسال ایک دن ہوچکے ہیں گذشتہ روز ہم نے میر پورخاص میں پاک سر زمین پارٹی کا دوسری یوم تاسیس کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پاک سر زمین پارٹی کا قیام23مارچ 2016کو عمل میں آیا تھا اس وقت سے مسلسل ہماری پارٹی میں آنے والوں کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری سیاسی جماعتوں کے لوگ ہماری فکر و فلسفہ سے متاثر ہوکر آرہے ہیں،سید مصطفی کمال نے کہا کہ دو سال قبل کوئی یہ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ کراچی شہر میں پی ایس ایل تھری کا بین الاقوامی میچ کروایا جاسکتا ہے یہ تمامتر کریڈٹ ہمارے سیکیوریٹی کے اداروں کو جاتا ہے جن کی دن رات کی کوششوں سے کراچی پر امن شہر بن گیا ہے۔ جسطرح سے پی ایس ایل تھری کے فائنل میچ کے سلسلے میں وفاقی ، صوبائی اور شہری حکومتوں نے ملکر کراچی کی گند کو صاف کیا ہے اور اسے صاف ستھرا شہر بنانے کی کوشش کی ہے اسطرح سے سارا سال ایسا کیا جاسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ میں بھی پی ایس ایل تھری کا فائنل میچ دیکھنے جاں میں نے ایک ہزار روپے کا ٹکٹ خریدا ہے ، اس کے علاوہ ہم نے پاک سر زمین پارٹی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں اسکرینیں لگا کر میچ دکھانے اور عوام کو انٹر ٹینمنٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ایم کیو ایم والوں نے تو کراچی میں نفرتیں پیدا کیں ہم نے آکر ان نفرتوں کو محبتوں میں بدل دیا ہے ایسا کسی آپریشن کے ذریعے سے نہیں کیا جاسکتا تھا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہ بات کہہ رہے ہیں کہ کراچی اور اس کے شہری لاوارث ہوگئے جبکہ یہ بات باالکل غلط ہے مہاجر لاوارث نہیں ہوئے بلکہ جو لوگ ان کے نام پر مہاجر سیاست کر رہے تھے وہ لاوارث ہوگئے ہیں، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا نام اتنا زیادہ بدنام ہوچکا ہے کہ کوئی اس کے نام پر کچھ دینے کے لئے تیار نہیں ہے کراچی کی آبادی 70لاکھ کم کردی گئی اور پورے ملک میں کسی نے بھی اس حوالے سے آواز نہیں اٹھائی،34سالوں میں اردو بولنے والوں نے تو مہاجروں کے نام پر بنائی جانے والی جماعت کو ووٹ، جانیں ، مال ، کھالیں اپنا سب کچھ دیا لیکن اس جماعت نے مہاجروں کو صرف رسوائی و بدنامی کے کچھ نہیں دیا ایم کیو ایم کا برانڈ مہاجروں کے لئے زہر قاتل بن چکا ہے،ایم کیو ایم نے مہاجروں سے جو وعدے کئے تھے کہ انھیں روزگار دلایا جائے گا، کوٹہ سسٹم ختم کراوایا جائے گا، ان میں سے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا، جب کہ ان کا چودہ سال تک سندھ میں گورنر بھی بیٹھا رہا۔ بلکہ کراچی کو کچرا کنڈی بنا دیا گیا ہے۔ یہاں عوام پینے کے صاف پانی سے بھی محروم ہوگئے ہیں، تعلیم اور صحت کے شعبوں کا براحال ہے۔انھوں نے کہا کہ میری ایم کیو ایم سے زاتی دشمنی نہیں لیکن ایم کیو ایم نام کی پروڈکٹ بہت بدنام ہوچکی ہے ،انتخابی نشان پنگ کے اصل وارث تو تمام لوگ ہماری پارٹی آچکے ہیں دراصل ان کا رومینس پتنگ سے نہیں لکشمی سے ہے لیکن ہم تو اس سے چھٹکارے کی بات کر رہے ہیں۔ انیس قائمخانی کا اس موقع پر کہنا تھاکہ آئندہ انتخابات میں عوام پتنک کے شکست دیں گے اور ہمارا انتخابی نشان ڈولفن کامیابی حاصل کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں سید مصطفی کمال نے کہا کہ مردم شماری کا ملک بھر میں ریو ہونا چاہئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی کے تمام اضلاع میں مردم شماری کے حوالے سے لسٹیں آویزاں کی جائیں اس سے اصل صورتحال سامنے آجائے گی جن لوگوں کا نام ان مردم شماری کی فہرستوں میں نہیں ہوگا وہ اس کی نشاندھی کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے نام پر کراچی میں بندر بانٹ کی گئی ہے اور مہاجر ووٹ کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔حلقہ بندیوں بھی پورے ملک میں کوئی نہیں بولایہ سراسر نا انصافی ہے کہ ملیر کے علاقے میں ڈھائی لاکھ آبادی پر ایک نشست بنائی گئی ہے جبکہ سینٹرل اور دیگر علاقوں میں آٹھ لاکھ پر ہے۔انھوں نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات میں پاک سر زمین پارٹی سندھ میں کلین سوئپ کرے گی ، اور وزیر اعلی ہمارا ہوگا۔ پاک سر زمین پارٹی آئندہ کے عام انتخابات میں دو صوبوں سندھ اور بلوچستان میں الیکشن لڑے گی،ایک سوال پرمصطفی کمال نے کہا کہ خواتین اراکین اسمبلی کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماں نے جو کچھ کہا اور غلیظ زبان استعمال کی اور انھیں مہ جبین کہا گیا اس سے مجھے دکھ ہوا ہے۔ یہ الزامات ایک دوسرے پر ایم کیو ایم کے 34ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایک دوسرے پر لگائے جارہے تھے۔ ایم کیو ایم بہادرآباد کے سربراہ ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی اپنی پارٹی کے سابق سربراہ فاروق ستار کو مخاطب کرکے کہہ رہے تھے کہ اگر پارٹی کی ماں بہنوں کو میلی آنکھ سے دیکھا توآنکھیں نکال لیں گے ۔شمشاد غوری نے کہا کہ مصطفی کمال کے فلسفے سے متاثر ہو کر پی ایس پی میں شامل ہوا ہوں ۔بازو بن کر ان کا ساتھ دوں گا ۔